ْسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا آئندہ اجلاس عید سے قبل طلب کرنے کا فیصلہ

اگلا اجلاس پیمرا ہیڈ کوارٹر میں طلب کریں گے ،میڈیا کو تنخواہوں کی ادائیگی پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائیگا، چیئر مین فیصل جاوید خان چیئرمین پیمرا اور سیکرٹری اطلاعات میڈیا ورکرز کو تنخواہیں ادا کرانے کیلئے میڈیا مالکان سے فوری رابطہ کریں ،فردوس عاشق اعوان ایم ڈی پی ٹی وی کی تقرری کے لیے پراسس مکمل کرکے فائل وزیراعظم کو بھجوا دی ہے ،وزیراعظم کی صوابدید ہے کسے ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کرتے ہیں،وزیراعظم کی ہدایات پر عمل کریں گے،قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

جمعرات 23 مئی 2019 16:47

ْسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا آئندہ اجلاس عید سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2019ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے آئندہ اجلاس عید سے قبل طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلا اجلاس پیمرا ہیڈ کوارٹر میں طلب کریں گے ،میڈیا کو تنخواہوں کی ادائیگی پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائیگاجبکہ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے ہدایت کی ہے کہ چیئرمین پیمرا اور سیکرٹری اطلاعات میڈیا ورکرز کو تنخواہیں ادا کرانے کیلئے میڈیا مالکان سے فوری رابطہ کریں ، ایم ڈی پی ٹی وی کی تقرری کے لیے پراسس مکمل کرکے فائل وزیراعظم کو بھجوا دی ہے ،وزیراعظم کی صوابدید ہے کسے ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کرتے ہیں،وزیراعظم کی ہدایات پر عمل کریں گے۔

جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید کی زیرصدارت ہوا ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ صوبائی اداروں کو وفاق کے تحت لانے کی کوشش نہیں کر رہے۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ سینیٹ نے سی ایس ایس کا امتحان اردو میں بھی کرانے کی قرارداد منظور کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اردو کو بھی ذریعہ تعلیم ہونا چاہیے،اس پر حکومت بریفنگ دے۔

انہوںنے کہاکہ آئین کے مطابق اردو کو سرکاری زبان اور تعلیم کا ذریعہ نہیں بنایا جاسکا۔ شفقت محمود نے کہاکہ ہمیں سی ایس ایس کا امتحان اردو میں کرانے پر کوئی اعتراض نہیں۔ مولانا بخش چانڈیو نے کہاکہ اردو زبان کو نافذ ہونا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ انگریزی کا آسان اردو ترجمہ کیا جائے ، کوئی یہاں مقتدرہ کے معنی بتائے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ آج کل ٹی وی کے ڈراموں میں اچھی اردو کا استعمال نہیں ہورہا۔

سینیٹر خوش بخت شجاعت نے کہاکہ سی ایس ایس کے اردو میں امتحان کے لیے ترجمہ کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ چین سمیت کئی ممالک نے انگریزی زبان کء تعلیم کو لازمء قرار دے دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ والدین خود چاہتے ہیں کہ ان کے بچے انگریزی میں تعلیم حاصل کریں۔ مولانا بخش چانڈیو نے کہاکہ اردو کا گڑبڑ والا ترجمہ ہونے سے اردو کو نقصان پہنچے گا۔

سینیٹر مشتاق احمد نے بتایاکہ ملازمتوں کو اردو سے جوڑ دیں لوگ خود اردو تعلیم حاصل کریں گے - سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ انگریزی زبان کے بغیر ہمارا گزارہ ممکن نہیں اس سے بغض ترک کردیا جائے۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ آئین صوبوں کو مادری زبان میں ابتدائی تعلیم کی اجازت دیتا ہے۔ پیشہ وارانہ تعلیم و قومی ورثہ کے وفاقی وزیر شفقت محمود نے تین اداروں کے انضمام پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تینوں محکمے وفاق کے ہیں، ان کا انضمام نہیں ہو سکتا۔

انہوںنے کہاکہ میرے ماتحت دو ڈویژن کے کئی ادارے ایک جیسے کام کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر مختلف ادارے ایک جیسا کام کر رہے ہیں تو ان کا انضمام ہونا چاہیے۔مولانا بخش چانڈیو نے کہاکہ اٹھارویں ترمیم کے تحت جو ادارے صوبوں۔ کو منتقل ہو گئے ان کو واپس نہیں ہونا چاہیے۔وزیر تعلیم نے کہاکہ وفاقی حکومت کا صوبوں سے ادارے واپس لینے کا ہرگز کوئی ارادہ نہیں۔

انہوںنے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد قومی ورثہ صوبوں کے پاس چلا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ لاہور کا شاہی قلعہ بھی اب پنجاب حکومت کے پاس ہے۔ شفقت محمود نے کہاکہ ملک بھر کے قومی ورثہ کے لیے جامع منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ خوش بخت شجاعت نے کہاکہ قومی نوادرات سڑکوں اور بازاروں میں فروخت ہورہے ہیں۔ شفقت محمود نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم پر یقین رکھتے ہیں،صوبوں سے تاریخی عمارتوں سمیت قومی ورثہ کے تحفظ کے لیے صرف درخواست کرسکتے ہیں۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ تاریخی قلعوں سے ایف سی اور فوج کی تنصیبات ختم کی جائیں۔ شفقت محمود نے کہاکہ قلعہ بالا حصار خیبرپختونخواہ حکومت کے پاس ہے اسے کلچرل سائٹ بنانا چاہتے ہیں۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ تمام خرابیوں کو اٹھارہویں ترمیم سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔اجلاس کے دور ان ریڈیو پاکستان کے سب ایڈیٹرز کی اپ گریڈیشن کے معاملہ پر سیکرٹری اطلاعات شفقت جلیل نے بتایکہ میری گزشتہ روز سب اہڈیٹرز کے نمائندوں سے بات ہو چکی ہے،تمام سب ایڈیٹرز کو عید سے پہلے گروپ پانچ سے چھ میں پروموٹ کر دیا جائیگا۔

سیکرٹری اطلاعات نے کہاکہ ریڈیو پاکستان کے 180 میں سے 27 ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن ادا کر دی گئی ہے،باقی ملازمین کو بھی پنشن ادا کریں گے۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ کمیٹی کے تمام ارکان کو مبارکباد ہو کہ ہر اجلاس میں ہم نے ملازمین کے حقوق کی بات کی۔ سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ ایک نجی ٹی وی چینل نے گزشتہ روز دس سالہ بچی فرشتہ کے حوالے سے بہت متنازعہ خبر نشر کی تھی۔

چیئر مین پیمرا سلیم بیگ نے کہاکہ دو نجی ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹسز جاری کر چکے ہیں۔وزیر اعظم معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایاکہ وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر تمام میڈیا تنظمیوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہوںانہوںنے کہاکہ وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ صحافیوں کو ہر صورت تنخواہیں ادا ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ وزارت اطلاعات کے ذمے آج کی تاریخ تک میڈیا کے کوئی واجبات نہیں۔

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم کی ہدایت پر چاروں صوبوں کے ساتھ بقایا جات کی ادائیگی کے حوالے سے مشاورت کی۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے ہدایت کی سابقہ حکومت نے مجھے ہرانے کے لئے جو میڈیا میں اشتہار دئیے اس کی ادائیگی بھی موجودہ حکومت کرے گی۔انہوںنے کہاکہ پنجاب حکومت کے ذمے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ستاون کروڑ واجب الا دا ہیں۔انہوںنے کہاکہ وفاق کے ذمے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے اشتہارات کے مد میں ایک ارب دس کروڑ روپے واجبات ہیں۔

انہوںنے کہاکہ خیبر پختونخوا حکومت کے ذمے سب سے کم دس کروڑ واجبات ہیں۔انہوںنے بتایاکہ فیصلہ ہوا ہے کہ یہ سارے واجبات موجودہ حکومت ادا کریگی،یہ ادائیگیاں مشروط ہونگی کہ میڈیا مالکان کو اسی وقت ادائیگی ہو گی جب وہ اپنے میڈیا ورکرز کو تنخوائیں ادا کریں گے اوریہ ادائیگیاں اقساط میں ہونگی، پہلی قسط عید سے پہلے ادا کریں گے تاکہ صحافیوں کی روکی ہوئی تنخواوں کی ادائیگیاں ممکن ہو سکیں۔

انہوںنے کہاکہ مجھے وزیراعظم نے یے ہدایت دی کہ صحافیوں سے ملیں اور ان کے معاملات کو دیکھیں،تمام ہریس کلبز کے لوگوں سے ملاقاتیں کررہی ہوں ۔انہوںنے کہاکہ وزارت انفارمیشن کے ذمہ کوئی رقم واجب الادا نہیں ،جو ریلیزز سابقہ ادوار میں ہوئیں وہ مالکان 5 سے 7 ارب کا کلیم کررہے تھے ،ایک نکتہ نظر تھا کہ جو اشتہار موجودہ حکومت کیخلاف چھپے ہمیں ان کے پیسے نہیں دینے چاہیے ہیںتاہم وزیراعظم نے کہا کے سارے پیسے دیں ۔

معاون خصوصی نے کہاکہ اشتہاروں میں پرائیویٹ سیکٹر کا حصہ 85 فیصد اور سرکاری 15 فیصد ہے ،15 فیصد کی بنیاد بنانا بھی مناسب نہیں ۔فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ پیمرا تنخواہیں دلانے میں کردار ادا نہیں کرسکتا ، پریس کونسل کو آگے آنا ہوگا ۔سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ وزارت اطلاعات کا کوئی وفاقی وزیر ہے نہ وزیرمملکت ۔ وزارت اطلاعات کو معاون خصوصی کے ماتحت رکھا گیا ہے ۔

سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ فردوس عاشق اعوان کا میری نظر میں بہت مقام ہے وہ اس سے زیادہ کی اہل ہیں ۔سینیٹرفیصل جاوید نے کہاکہ فردوس عاشق اعوان وزیر ہی ہیں۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ وزیراور معاون خصوصی میں فرق ہے،کسی کو وزارت اطلاعات کا وزیر مقرر کیا جائے ۔چیئر مین قائمہ کمیٹی فیصل جاوید نے کہاکہ حکومت اشتہارات اور بقایا جات رمضان میں ہی تنخواہیں ادا کرنا یقینی بنائے،ملازمین کی ملازمتوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے ۔

مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ہدایت کی کہ چیئرمین پیمرا اور سیکرٹری اطلاعات میڈیا ورکرز کو تنخواہیں ادا کرانے کیلئے میڈیا مالکان سے فوری رابطہ کریں ۔انہوںنے کہاکہ ایم ڈی پی ٹی وی کی تقرری کے لیے پراسس مکمل کرکے فائل وزیراعظم کو بھجوا دی ہے ،وزیراعظم کی صوابدید ہے کہ وہ کسے ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کرتے ہیں،وزیراعظم جو ہدایات دیں گے اس پر عمل کریں گے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے آئندہ اجلاس عید سے قبل طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاکہ اگلا اجلاس پیمرا ہیڈ کوارٹر میں طلب کریں گے ۔چیئرمین قائمہ کمیٹی اطلاعات نے کہاکہ میڈیا کو تنخواہوں کی ادائیگی پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائیگا۔