چئیرمین نیب سے منسلک آڈیو اور ویڈیو نشر کرنے پر نجی ٹی وی چینل کو پیمرا کا نوٹس

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے نجی ٹی وی چینل کے شوکاز نوٹس جاری کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 25 مئی 2019 11:10

چئیرمین نیب سے منسلک آڈیو اور ویڈیو نشر کرنے پر نجی ٹی وی چینل کو پیمرا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 مئی 2019ء) : چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے منسلک آڈیو اور ویڈیو نشر کرنے پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی چینل کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ پیمرا کی جانب سے ایئر ویوز میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ (نیوز ون) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ ٹی وی چینل نے 23 مئی کو بریکنگ نیوز میں آڈیو اور ویڈیو کلپس کے ساتھ چیئرمین نیب کو نشانہ بنایا اور اسے متعدد مرتبہ نشر کیا گیا۔

چینل نے دعویٰ کیا تھا کہ مبینہ گفتگو اور کلپس عوامی مفاد میں نشر کیے گئے تھے، لیکن تقریبا ایک گھنٹے بعد چینل نے معذرت طلب کر لی اور کہا کہ ویڈیو کلپس ''غیر تصدیق شدہ'' تھیں۔ پیمرا کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ نشریاتی ادارے نے خبر چلانے پر چئیرمین نیب سے بھی معافی مانگی۔

(جاری ہے)

ہتک آمیز اور جھوٹے پروپیگنڈا نشر کرنا اور اہم ادارے کے سربراہ کے وقار کو نقصان پہنچانا، الیکٹرانک میڈیا (پروگرامز اینڈ ایڈورٹائزمنٹ) ضابطہ اخلاق 2015ء اور پیمرا آرڈیننس 2015ء کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

پیمرا کی جانب سے جاری نوٹس میں نجی ٹی وی چینل نیوز ون سے 7 دن میں جواب طلب کیا گیا تاکہ پیمرا کے مذکورہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر اس وقت تک کسی قانونی کارروائی کا آغاز نہ کیا جاسکے۔ اس سلسلے میں چینل کے سی ای او کو 31 مئی کو پیمرا ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ذاتی حییثیت میں یا نمائندے کے ذریعے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ۔ پیمرا نوٹس میں کہا گیا کہ اگر نشریاتی ادارہ ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہا تو چینل کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ دو روز قبل چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے خاتون کو ہراساں کرنے کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس کی نیب نے سختی سے تردید کر دی تھی۔ نجی ٹی وی چینل نیوز ون نے اپنے چینل پر ایک ویڈیو نشر کی گئی تھی جس میں چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تصویر کے ساتھ ایک فون کال کی ریکارڈنگ چلائی گئی تھی جس میں ایک شخص ایک خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کر رہا تھا۔

نیوز ون نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ آواز نیب نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی ہے اور انہوں نے خاتون کو ہراساں کیا لیکن کچھ دیر بعد ہی نجی ٹی وی چینل نے اپنی اس ویڈیو کو نہ صرف غیر تصدیق شدہ قرار دیا تھا بلکہ اس پر معذرت بھی کر لی تھی۔ جبکہ چئیرمین نیب کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹی خبر نشر کیے جانے کے معاملے پر وزیراعظم نے اپنے مشیر خاص طاہر اے خان کو برطرف کر دیا تھا ، ان پر اس معاملے میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔