ہمارے ترقیاتی بجٹ کا سائز 2017-18 میں 274 بلین روپے تھا جبکہ ہم اسے 252 بلین
روپے پر لے آئے ہیں‘ 835 بلین روپے جو وفاقی حکومت سے نئے سال میں آنے ہیں ان کو اور اپنی آمدن کو سامنے رکھتے ہوئے بجٹ بنایا ہے، ہم نے ایک متوازن بجٹ بنایا ہے ‘ ہمارے بجٹ میں نہ خسارہ ہے اور نہ کوئی اضافہ ہے اور بالکل معیاری بجٹ ہے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب
ہفتہ 15 جون 2019 22:50
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ 835 بلین روپے جو وفاقی حکومت سے نئے سال میں آنے ہیں ان کو اور اپنی آمدن کو سامنے رکھتے ہوئے بجٹ بنایا ہے، ہم نے ایک متوازن بجٹ بنایا ہے ۔
ہمارے بجٹ میں نہ خسارہ ہے اور نہ کوئی اضافہ ہے اور بالکل معیاری بجٹ ہے ۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں 25 فیصد تنخواہیں بڑھانا چاہتا تھا لیکن فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے 15 فیصد بڑھائیں۔ پنجاب نے 237 بلین روپے کا اضافی بجٹ دیا ہے لیکن تنخواہوں کی مد میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہمارے بجٹ کا آئوٹ لے 1.2 ٹریلین روپے ہے، جس کا 28 فیصد ترقیاتی اور 71 فیصد غیر ترقیاتی ہے۔ اس 71 فیصد میں لوکل حکومت کی او زیڈ ٹی اور مختلف اداروں جیسے ایس آئی یو ٹی وغیرہ کو گرانٹس جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تعلیم کو 220 بلین روپے کا بجٹ دیا ہے جوکہ گذشتہ سال سے 18 فیصد زیادہ ہے اسی طرح صحت کو 19 فیصد زیادہ ، خصوصی تعلیم کو 76 فیصد زیادہ، امن و امان کو 57 فیصد زیادہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ہمیں ترقیاتی پورٹفولیو کے لئے 228 بلین روپے، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کے لئے 20 بلین روپے، ایف پی اے کے لیے 51 بلین روپے، وفاقی پی ایس ڈی پی 4.9 بلین روپے ملیں گے۔ ہم نے جاری اسکیموں کے لئے 78 فیصد فنڈز مختص کئے ہیں اور نئی اسکیموں کے لئے 22 فیصد رکھے ہیں۔ ہم نے این آئی سی وی ڈی، جے پی ایم سی اور این آئی سی ایچ کے لئے فنڈز رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان اداروں کے لئے بجٹ کا انتظام کر رکھا ہے اور انہیں چلا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ بہت پریشانی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آبپاشی کے شعبے میں 28 بلین روپے سے کم کر کے 22 بلین روپے کر دیا ہے۔ بلدیات کے لئی33 بلین روپے سے کم کر کے 22 بلین روپے رکھے ہیں جبکہ پی ایچ ای کے لیے 13.5 بلین روپے سے بڑھا کر 20 بلین روپے کر دیئے گئے ہیں۔ ورکس اینڈ سروسز کے 33.5 بلین روپے سے کم کر کے 24 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔ کراچی کے لئے وفاقی حکومت نے 45 بلین روپے کے بجائے 12 بلین روپے رکھے ہیں ۔گرین لائن کے لئے 10.4 بلین روپے کے بجائے 2 بلین روپے رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کراچی کے لئے 36 بلین اے ڈی پی اور 16 بلین ایف اے پی کے لئے رکھے ہیں، یعنی52 بلین روپے سندھ حکومت کراچی پر خرچ کرے گی۔کراچی کی ترقیاتی ضروریات بہت زیادہ ہیں، میں نے این ایف سی میں کراچی کے لئے اگلے فنڈز مانگے لیکن وہ نہیں دیں گے۔ہم کراچی کے لئے 1.5 بلین روپے کے لئے لون ڈونر ایجنسیز سے گفت و شنید کر رہے ہیں اور یہ منظور ہوجائے گا۔ کے ڈبلیو ایس بی کو بھی اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی ییلو لائن 438 ملین ڈالر کا منصوبہ ورلڈ بینک کے تعاون سے شروع کرنے جا رہے ہیں اور ریڈ لائن بھی 561 بلین ڈالر سے شروع کرنے جا رہے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.