Live Updates

وزیراعظم کی وفاقی کابینہ کو بجٹ منظوری کی ٹینشن نہ لینے کی ہدایت

بجٹ تو ہم منظور کروا لیں گے، بھرپور جواب دیں،کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آنا، میں نے ڈرنا نہیں سیکھا، اپوزیشن100 بار احتجاج کرے، لیکن اگرعوام کی زندگیوں میں خلل پڑا توقانون حرکت میں آئے گا۔ وزیراعظم عمران خان کی کابینہ ارکان سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 18 جون 2019 16:49

وزیراعظم کی وفاقی کابینہ کو بجٹ منظوری کی ٹینشن نہ لینے کی ہدایت
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جون 2019ء) وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کو بجٹ منظوری کی ٹینشن نہ لینے کی ہدایت کردی، انہوں نے کہا کہ بجٹ تو ہم منظور کروا لیں گے، کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آنا،بھرپور جواب دیں، میں نے کبھی کسی سے ڈرنا نہیں سیکھا، اپوزیشن100باراحتجاج کرے ، لیکن اگرعوام کی زندگیوں میں خلل پڑا توقانون حرکت میں آئے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سیاسی صورتحال، بجٹ کی منظوری سے متعلق بھی لائحہ عمل بنایا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آنا۔ بجٹ منظوری کی ٹینشن بھی نہیں لینی، بجٹ توہم منظور کروا ہی لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان اگر آپ کو کسی جگہ نہیں بولنے دیتے تو آپ بھی ان کو مت بولنے دیں۔

(جاری ہے)

اپنے مئوقف سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹنا ہے۔ وزیراعظم نے ارکان کو ہدایت کی کہ اسمبلی کے ساتھ میڈیا پر بھی اپنے مئوقف اور بیانیئے پر قائم رہیں، اپوزیشن کو میڈیا پر بھی بھرپورجواب دیں ۔عمران خا ن نے کہا کہ میں نے ڈرنا نہیں سیکھا، اور نہ ہی کسی سے بلیک میل ہوتا ہوں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن احتجاج کرنا چاہتی ہے تو 100بار کرے، لیکن اگر انسانی زندگیوں میں خلل ڈالا گیا توقانون حرکت میں آئے گا۔

دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف نے پی پی رہنماء سید خورشید سے گفتگو میں کہا کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ اے پی سی میں ہوگا۔ جب حکومت کا فیصلہ ہوگا توبجٹ بھی پاس ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر عمران خان کا بیان قابل مذمت ہے۔ نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جو جماعت 5 سسل لگاتار دن رات منتخب حکومت پر حملے کرتی رہی، جس کے سپورٹرز نے سوشل میڈیا پر 5 سال طوفان بدتمیزی مچائے رکھا، اس جماعت سے آج تنقید برداشت نہیں ہو رہی؟ انہوں نے کہا کہ وکلاء کی ذمہ داری لگا دی گئی ہے مگر مسلم لیگ ن کو بطور جماعت کارکنان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

مریم نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ کے معزز ترین جج کے خلاف سوشل میڈیا پر بغیر کسی ثبوت کے کردار کشی کی بدترین مہم چلانے پر ایف آئی اے حرکت میں آئے گا یا نہیں ؟ یہ مہم خود حکومت کی جانب سے چلائی گئی ہے۔ شرمناک ! مریم نواز نے کہا کہ اعلیٰ سیاسی قیادت سے لے کر پارٹی کارکنوں تک کی گرفتاریاں اور اسمبلی کو کنٹینر میں بدل دینا، انتقام اور ریاستی دہشت گردی کو ہوا دینا، یہ نالائق اعظم نہیں بلکہ فاشسٹ اعظم بھی ہے۔ جب تمہیں پتہ تھا کہ تم تنقید برداشت نہیں کر سکتے تو کیوں چور دروازے سے آئے؟ اب تمھارا گھیراو ہو گا انشاءاللہ!
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات