سیاسی انتقام کے لیے پکڑ دھکڑ اچھی نہیں

مگر جزاء و سزا اللہ کا قانون ہے، اگر کسی نے قوم کی دولت لوٹی تو یہ ہماری آئینی ذمہ داری ہے کہ اس کے لیے جزاء و سزا کا قانون ہو۔ سابق وزیر خزانہ اسد عمر کا قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 20 جون 2019 13:45

سیاسی انتقام کے لیے پکڑ دھکڑ اچھی نہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جون 2019ء) : سابق وزیر خزانہ پاکستان تحریک انصاف کے راہنما اور رکن قومی اسمبلیاسد عمر نے اپنی ہی حکومت کے بجٹ پر اعتراضات اٹھا دیئے ہیں۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام کے لیے پکڑ دھکڑ اچھی نہیں۔مگر جزاء و سزا اللہ کا قانون ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے قوم کی دولت لوٹی تو یہ ہماری آئینی ذمہ داری ہے کہ اس کے لیے جزاء و سزا کا قانون ہو۔

(جاری ہے)

‘اسد عمر نے کہا کہ نون لیگ والے معیشت کی مہلک بیماری چھوڑ کر گئے، معیشت میں کئی مسائل ہیں جو برسوں سے چلے آرہے ہیں، پکڑ دھکڑ سیاسی ہو تو اچھا نہیں. انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے حکومت نے ایکشن لے لیا ہے، اگر پکڑ دھکڑ سیاسی انتقام کے لیے ہو رہی ہے تو ملک کے لیے اچھی نہیں‘اسد عمر نے کہا کہ سزا اور جزا کا نظام اللہ کا ہے، ناچیز بندوں کا اس سے تعلق نہیں، جمہوریت قانون کی حکمرانی ہوتی ہے، سلیم مانڈوی والا جب وزارتِ خزانہ چھوڑ کر گئے تو ایک سال کا ڈھائی ارب ڈالر خسارہ تھا. انہوں نے کہا کہ کم وقت میں فوری طور پر طلب کم کی جاسکتی ہے، حکومتی کوششوں سے چند ماہ میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں 70 فیصد کمی آئی ہے،برآمدات بڑھانے تک بین الاقوامی طاقتوں پر انحصار ختم نہیں ہو گا.اسد عمر نے کہا کہ نئی سرمایہ کاری لانے والوں کو 5سال کے لیے ٹیکس سے استثنیٰ دینا چاہیے، فوری طور پر جی آئی ڈی سی ختم کر کے یوریا کی بوری پر 400 روپے ختم کرائیں‘انہوں نے کہا کہ چینی پر ٹیکس بڑھایا گیا اس پر ورکنگ کرنی چاہیے وزیرریلوے شیخ رشید نے چینی کی قیمت بڑھانے پر ضرور بات کی ہو گی مگر چینی پر ٹیکس مناسب نہیں، اسے واپس لینا چاہیے اس کے ساتھ خوردنی تیل اور گھی پر عائد ٹیکس بھی واپس لینا چاہیے. انہوں نے یہ بھی کہا کہ محنت کشوں کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، بجٹ میں پنشن 10 سے 15 فیصد اور بڑھائی جائے، محنت کشوں کی ای اوبی آئی میں رجسٹریشن کرائی جائے، گھریلو ملازمین کی اور بھٹہ مزدوروں کی بھی رجسٹریشن کرائی جانی چاہیے. اسد عمر نے آصف زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ منہ نہ کھلواﺅ مجھے پتہ ہے کیا چوری کی ہے، اگر جرم ہوا، کسی نے قوم کی دولت لوٹی تو اس کے لئے سزاکا نظام بنانا آئینی حق ہے. بجٹ تجاویز پر بات کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ متوسط طبقے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں چھوٹی گاڑیوں پر ایف ای ڈی بڑھا دی گئی ہے اس پر نظرثانی کی ضرورت ہے جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھائیں گے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے دارومدارکو ختم نہیں کیا جاسکتا، نئی سرمایہ کاری لانے والوں کو 5 سال کے لیے ٹیکس سے استثنا دینا چاہیے، نئی سرمایہ کاری جب تک نہیں لگے گی اس وقت تک اس دلدل سے نہیں نکلیں گے، جن کی اربوں کی جائیدادیں ہیں انہیں کس بات کی فکر ہے.