الیکشن کمیشن نے حکومتی رکن قومی اسمبلی کی انتخابات میں فتح کالعدم قرار دے دی

جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی این اے 259 سے کامیابی کا نوٹیفیشن کالعدم قرار دے دیا گیا، 29 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم

muhammad ali محمد علی جمعہ 28 جون 2019 21:21

الیکشن کمیشن نے حکومتی رکن قومی اسمبلی کی انتخابات میں فتح کالعدم قرار ..
کوئٹہ (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28جون2019ء) الیکشن کمیشن نے حکومتی رکن قومی اسمبلی کی انتخابات میں فتح کالعدم قرار دے دی، جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی این اے 259 سے کامیابی کا نوٹیفیشن کالعدم قرار دے دیا گیا، 29 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی انتخابات میں کامیابی کا نوٹیفیشن کالعدم قرار دے دیا ہے۔

جمعہ کے روز الیکشن ٹریبونل میں جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران وکلاء کے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن نے شاہ زین بگٹی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے بلوچستان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 259 کے 29 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔

کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے طارق محمد کیتھران نے حکومت کے اتحادی رکن قومی اسمبلی شاہ زین بگٹی کی کامیابی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ رواں سال اپریل میں سریم کورٹ نے بلوچستان کے حلقہ 259 میں دھاندلی کے معاملے پر کھیتران کی درخواست پر الیکشن کمیشن اور کامیاب امیدوار شاہ زین بگتی کو نوٹسز جاری کیے تھے۔ اس سے قبل طارق محمد کیتھران نے دھاندلی پر الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا پھر انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

اب انہیں شاہ زین بگٹی کیخلاف کامیابی حاصل ہوئی ہے اور الیکشن کمیشن نے حلقے کے 29 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ انتخابات کروانے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ عام انتخابات 2018 میں این اے 259 ڈیرہ بگٹی سے جمہوری وطن پارٹی کےسربراہ شاہ زین بگٹی کامیاب ہوئے تھے۔ بعد ازاں شاہ زین بگٹی تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کے ساتھ ہاتھ ملا لیا تھا اور وہ اب بھی حکومت کے اتحادی ہیں۔