کوئٹہ، بلوچستان حکومت اور ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب، اساتذہ کے مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری

بدھ 17 جولائی 2019 00:11

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2019ء) بلوچستان حکومت اور ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب صوبائی حکومت نے اساتذہ کے مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا دھرنے پر بیٹھے اساتذہ نے مطالبات کی منظوری پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و پارلیمانی لیڈراصغرخان اچکزئی ‘ صوبائی مشیرتعلیم محمد خان لہڑی ‘ صوبائی وزیر ریونیو میرسلیم کھوسہ اور صوبائی مشیر لائیوسٹاک حاجی مٹھا خان کاکڑ سے بلوچستان ایجوکیشنل ایکشن کمیٹی کے چیئرمین حبیب الرحمان مردان زئی ‘ یونس کاکڑ اور دیگر عہدیداروں سے ملاقات کرنے کے بعد بلوچستان ایجوکیشنل ایکشن کمیٹی نے مطالبات کی منظوری کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا اے این پی کے صوبائی صدر و پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے کہاکہ ہم پہلے ہی پسماندہ ہیں اور تعلیم حاصل نہ کی تو مزید پسماندگی کی طرف چلے جائیں گے کیونکہ ہمیں ویسے بھی ہر جگہ پسماندہ کے نام سے پہنچانا جاتا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کو کچھ نہیں آتا آئیں ہم سب ملکر ایک ایسا تعلیمی ماحول بناکر اپنے مستقبل کو تعلیم کی طرف راغب کریں کہ وہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد ملک میں ان تمام لوگوں کا مقابلہ کریں جو آج ہمیں پسماندہ کہہ رہے ہیں اساتذہ احتجاج ختم کرکے سکولوں میں بچوں کو پڑھائیں تاکہ وہ کل کا مستقبل بن کر بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اساتذہ سمیت دیگر کے جائز مطالبات تسلیم کریں انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں جمہوری سوچ پر یقین رکھتے ہیں صوبائی وزراء میرسلیم کھوسہ ‘ محمد خان لہڑی اور حاجی مٹھاخان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان حکومت اساتذہ کے مسائل حل کرنا چاہتے تھے کیونکہ ہمیں عوام نے اس لئے منتخب کیا کہ ہم ان کے مسائل حل کریں اساتذہ ہمارے لئے قابل احترام ہیں اور اساتذہ کی بدولت ہی آج ہم اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے ہیں اساتذہ ملک اور صوبہ کا مستقبل بناتے ہیں ان کے ہر جائز مطالبات کو تسلیم کرنے کے لئے تیار ہیں اور آئندہ بھی ان کے جائز مطالبات کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے بلوچستان ایجوکیشنل ایمپلائز یونین کے عہدیدار حبیب الرحمان مردان زئی نے کہا کہ ہم حکومت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہمارے جائز مطالبات کو تسلیم کیا کیونکہ ہمارے مطالبات جائز تھے اس لئے اس سے قبل ہم نے پرامن احتجاج کیا جب ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا تو ہم نے دھرنا کا اعلان کیا دھرنا کے باعث شہریوں کو اگر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے تو ہم معذرت چاہتے ہیں آخر میں بلوچستان حکومت اور ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب صوبائی حکومت نے اساتذہ کے مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا دھرنے پر بیٹھے اساتذہ نے مطالبات کی منظوری پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔