Live Updates

بیانات سے کبھی حکومت خوش نہیں ہوتی، کبھی عدلیہ اور کبھی نیب

جو بات دل میں ہو وہ نہ کرنا میرے لیے بہت مشکل ہے۔ وفاقی وزیر فواد چودھری

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 20 جولائی 2019 14:10

بیانات سے کبھی حکومت خوش نہیں ہوتی، کبھی عدلیہ اور کبھی نیب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جولائی 2019ء) : وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا ہے کہ میرے بیانات سے کبھی حکومت خوش نہیں ہوتی، کبھی عدلیہ اور کبھی نیب۔ اپنے حالیہ انٹرویو میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ سینسر شپ ایک مرتا ہوا تصور ہے، خیالات کی لڑائیاں سینسر شپ سے قابو میں نہیں آتیں۔

حال ہی میں مختلف ٹی وی چینلز پر پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے انٹرویوز سینسر کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر میرا خیال ہے کہ ایسا کرنے کی ضرورت نہیں، سیاست کا مقابلہ سیاست سے ہی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ 2019ء میں وہ سینسر شپ سے معاملات چلائیں گے تو وہ پچھلی دنیا میں رہتے ہیں، سینسر شپ مرتا ہوا تصور ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جو بات دل میں ہو وہ نہ کرنا میرے لیے بہت مشکل ہے، جو محسوس کرتا ہوں کہہ دیتا ہوں۔ اُن کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ چند سوشل میڈیا گروپس پیسے لے کر کسی کے بھی خلاف ٹرینڈ بنا دیتے ہیں۔ جب صحافی، سیاستدانوں کو ٹرول کرتے ہیں تو انہیں بھی ٹرولنگ کے لیے تیار رہنا چاہئیے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جمہوری ادارے متعدد مرتبہ کی گئی مداخلت اور سویلین اداروں کی عدم توجہ کی وجہ سے کمزور ہیں۔

پاکستان کی خارجہ پالیسی پر دیگر ممالک کی طرح فوج کی رائے لی جاتی ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ فوج اور حکومت کے درمیان اس وقت مثالی تعاون قائم ہے۔ دورہ امریکہ کے دوران وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی موجودگی کو اچھا پیغام قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ فوج اور حکومت کی سوچ الگ الگ ہے۔ اگر پاکستان کے سب سے مشہور رہنما عمران خان اور مقبول ترین آرمی چیف جنرل قمر جاوید ایک ساتھ جائیں گے تو یہ پیغام ملے گا کہ پاکستان میں سب کی سوچ یکساں ہے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات