لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے اعلی حکام کی مالی و انتظامی معاملات پر نیب حکام کو بریفنگ

ماضی میں ایل ڈبلیو ایم سی کے ٹھیکے مہنگے داموں بین الاقوامی کمپنی کو جاری کئے گئے، ڈی جی نیب

منگل 23 جولائی 2019 22:33

لاہور۔23 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2019ء) قومی احتساب بیورو (نیب)، لاہور کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے اعلی حکام کو نیب قانون کی شق 33-C کے تحت کمپنی کے مالی و انتظامی معاملات پر جامع بریفنگ کیلئے نیب لاہور آفس میں بلایا گیا۔صوبائی وزیر اطلاعات، صنعت و تجارت اور سپیشل کنوینئر کمیٹی برائے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ، میاں اسلم اقبال کے علاوہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ احمد جاوید قاضی، ایڈیشنل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ انور مسعود کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرزبرائے ایل ڈبلیو ایم سی چوہدری ریاض اور منیجنگ ڈائریکٹر ایل ڈبلیو ایم سی محمد امجد بھٹی نے ڈی جی نیب اور انکی ٹیم کو کمپنی کے ماضی میں ہونیوالے معاہدات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر جامع بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل نیب نے کہا کہ ماضی میں ایل ڈبلیو ایم سی کے کم و بیش تمام ٹھیکہ جات انتہائی مہنگے داموں بین الاقوامی کمپنی کے ٹھیکہ داروں کو جاری کئے گئے جو مبینہ طور پر حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کے نقصان کا موجب بنے ہیں جبکہ نیب کو ایل ڈبلیو ایم سی کیجانب سے لاہور سے کچرا اٹھانے اور اسے ٹھکانے لگانے کیلئے کئے گئے مالی معاملات و دیگرانتظامی امور پر بھی تحفظات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایل ڈبلیو ایم سی کیخلاف جاری تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ماضی میں ہونیوالے معاہدات کی متعدد مندرجات بورڈ آف ڈائریکٹرز سے بھی مخفی رکھی گئیں۔ بریفنگ میںصوبائی وزیر میاں اسلم نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب نے ایل ڈبلیو ایم سی کیجانب سے مستقبل میں لاہور سے کچرا اکٹھا کرنے اور اسے مروجہ طریقہ کار کے مطابق تلف کرنے کیلئے مناسب لائحہ عمل تشکیل دینے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی ہے جو ایک ہفتہ کے اندر اندر اپنی سفارشات وزیر اعلی پنجاب کو ارسال کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ کو دیگر ذرائع سے ٹھکانے لگانے کیلئے سفارشات کے حصول کیلئے ورلڈ بینک سے مشاورت بھی کی جا رہی ہیں۔ چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز کیجانب سے بھی نیب حکام کو ورلڈ بینک کی سفارشات اور صوبے کے مالی وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کے لائحہ عمل تشکیل دینے کی یقین دہانی کروائی گئی۔ اس موقع پر ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ تمام ذمہ داروں سے لوٹی گئی قومی دولت کی پائی پائی وصول کی جائیگی جبکہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں نیب کی پری وینشن کمیٹیوں کو پہلے سے زیادہ مستعدی و فعال کر دیا گیا ہے۔