qالقاعدہ اب بھی عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث ہے، امریکا

اتوار 4 اگست 2019 19:20

[واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اگست2019ء) امریکی محکمہ خارجہ کے انسداد دہشت گردی کے رابطہ کار سفیر نیتھن اے سیلز نے کہا ہے کہ آج ہمیں واسطہ ہے وہ یہ کہ القاعدہ اتنی ہی مضبوط ہے جتنی یہ کبھی تھی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سیلز نے کہا کہ ’’القاعدہ نے گذشتہ چند برسوں کے دوران حکمت عملی تبدیل کی ہے۔وہ چپ ہے۔ خاموشی سے وہ تشکیل نو پر دھیان دے رہی ہے، جس دوران اس نے داعش کو کھلا میدان دے رکھا ہے کہ وہ انسداد دہشت گردی کی عالمی کوششوں کا سامنا کرے‘‘۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ ’’بلاشک وہ اس لڑائی میں شریک ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان سے اپنی لڑائی جاری رکھیں‘‘۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کی طرح، سیلز نے الشباب سمیت القاعدہ سے منسلک دھڑوں کو ’’متحرک اور مہلک‘‘ قرار دیا ہے، جو صومالیہ اور کینیا میں سرگرم عمل ہیں، ساتھ ہی اسلامی مغرب کی القاعدہ اور یمن میں سرگرم جزیرہ نما خطے کی القاعدہ شامل ہے۔تاہم انسداد دہشت گردی کے چند تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ القاعدہ کی طویل عرصے کی منصوبہ بندی اور نسبتاً زیادہ طاقت کے باوجود اگر یہ تصدیق ہوجاتی ہے کہ اس کا رہنما، حمزہ بن لادن ہلاک ہو چکا ہے تو یہ بات القاعدہ کے لیے کاری ضرب کا باعث بنے گی