سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ سے جمہوری انتخابات کو سبوتاژ کیا گیا،نیشنل پارٹی

ہفتہ 10 اگست 2019 00:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2019ء) نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان علی احمد لانگو اور صوبائی سوشل میڈیا سیکرٹری سعد بلوچ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ اور دیگر ذرائع سے جمہوری انتخابات کو سبوتاژ کیا گیا اور ملک کے اعلیٰ ادارے کی قومی حیثیت کو نیست و نابود کرکے چیرمین کو سلیکٹ کیا گیاوہ ملک کے لئے سیاہ دھبہ رہے گا ملی اخلاقی اور سیاسی حوالے سے اپوزیشن الیکشن جیت چکی ہے تلخق حقائق کو چھپانے کے لئے میر حاصل خان بزنجو کے خلاف مقدمات غداری کے الزمات اور وزرا و دیگر کی طرف سے طوفان بدتمیزی شدید قابل مذمت ہے بیان میں کہا گیا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں سلیکٹڈ حکومت کی ناقص کارکردگی احتساب کے نام پر سیاسی انتقام مہنگائی سمیت دیگر عوام دشمن اقدامات کو سیاسی سماجی اور معاشی اقدار کے برخلاف قرار دیا گیا اور فیصلہ ہوا کہ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف تحریک کا آغاز کیا جائے۔

(جاری ہے)

اور پہلا قدم سینٹ چیرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ہوگاانہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کے لئے باعث فخر ہے کہ متحدہ اپوزیشن نے پارٹی کے مرکزی رہنما سینٹر میر حاصل خان بزنجو کو متفقہ امیدوار نامزد کردیا یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ملکی سیاسی تاریخ میں نیشنل پارٹی نے جمہوریت کے فروغ پارلیمنٹ کی بالادستی عدلیہ کی آزادی کے لئے طویل اور مسلسل جدوجہد کی بیان میں کہا گیا کہ سینٹ انتخابات میں جس طرع دھاندلی کی گئی اس نے 2018ء کے سلیکٹڈ الیکشن پر مہر لگادی سلیکٹڈ لوگوں کو ملک پر حکومت کرنے کی سزا عوام اور ملک داخلی اور خارجی طور پر بھگت رہی ہیں لیکن جمہوری مخالف قوتیں اپنی سازشوں اور سیاسی مداخلت سے باز نہیں آتے بیان میں کہا گیا کہ مقدمات اور غداری کا لفظ پارٹی قیادت کے لئے نئی نہیںایسے اقدامات پارٹی کو اپنی سیاسی نظریہ و فکر سے جدا نہیں کرسکتی لیکن جس غلط انداز سے حکومت حواریوں نے میر حاصل خان بزنجو کی کردار کشی کی ہے وہ سیاسی تاریخ میں نہیں ملتی کیونکہ پاکستان کی سیاست میں گالم گلوچ بدتمیزی کا کلچر پی ٹی آئی کی مرہون منت ہے اور ان سے مثبت توقع رکھنا اپنے آپ کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔