آرٹیکل 370 کا خاتمہ ، روس نے بھارت کی حمایت کا اعلان کر دیا
اُمید ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی وجہ سے پاکستان اور بھارت خطے کی کشیدگی کو مزید بڑھنے نہیں دیں گے۔ روسی وزارت خارجہ
سمیرا فقیرحسین ہفتہ 10 اگست 2019 12:03
(جاری ہے)
روسی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کا اسٹیٹس تبدیل کیا جانا اور اسے دو ریاستوں میں تقسیم کیے جانے کا بھارتی اقدام بھارتی آئین کے دائرہ کار کے تحت کیا گیا ہے۔
ہمیں توقع ہے کہ دونوں فریق اس اقدام کے نتیجے میں خطے کی صورتحال کو خراب نہیں کریں گے۔ ہمیں اُمید ہے کہ دونوں ممالک اپنے اختلافات کو سیاسی اور سفارتی محاذ پر بات چیت کے ذریعے سُلجھا لیں گے۔ یاد رہےکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے دو حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی پاکستان نے شدید مذمت کی۔ لیکن کئی ممالک نے اس معاملے پر بھارتی اقدام کی حمایت بھی کی۔ روس سے قبل اس معاملے پر افغانستان اور متحدہ عرب امارات بھی بھارت کے اس اقدام کی حمایت کر چکے ہیں۔ سابق افغان صدرنے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس وقت کشمیر میں اپنے مفادات کے حصول کو افغانستان کے امن عمل سے جوڑے جانے کی باتیں چل رہی ہیں۔ جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ پاکستان ابھی بھی افغانی سرزمین کو اپنی سٹریٹجک گہرائی کے نظریے سے دیکھتا ہے۔ میں پاکستان حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ خطے میں انتہا پسندی کے تشدد کو پالیسی کے ذریعہ استعمال کرنا بند کریں۔ ہمیں حکومت کے نئے اقدامات سے اُمید ہے۔ حامد کرزئی نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ بھارتی شہری کا مرتبہ مل جانے کے بعد کشمیریوں کی خوشحالی اور ترقی میں اضافہ ہو گا۔ جبکہ متحدہ عرب امارات نے مقبوضہ کشمیر کے لیے بھارت کے آئین کے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے اسے بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دیا تھا۔ بھارت میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر ڈاکٹر احمد نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کی سرکار نے آرٹیکل 370 ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کے معاملات میں بہتری لانے کی کوشش کی ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں جب کسی ملک نے کسی ریاست کے معاملات بہتر کرنے کے لیے ایسے اقدامات اٹھائے ہوں۔ یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اور متحدہ عرب امارات مقبوضہ کشمیر کے معاملے میں بہتری کے لیے بھارتی اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔ تاہم اب روس نے بھی بھارتی اقدام کی حمایت کر دی ہے۔مزید اہم خبریں
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.