Live Updates

8 سالہ بچی کے والد نے بیٹی کے قتل کا الزام پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی پر عائد کر دیا

آٹھ سالہ بچی ملک واصف مظہر ران کے گھر بطور ملازمہ کام کرتی تھی جس کی لاش نہر سے ملی،ملزمان کی طرف سے مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور زبان کھولنے کی صورت میں دھمکیاں دی گئی۔ متاثرہ والد کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 10 اگست 2019 14:03

8 سالہ بچی کے والد نے بیٹی کے قتل کا الزام پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی ..
ملتان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 اگست 2019ء) : ملتان میں ایک باپ جس کی آٹھ سالہ بیٹی کی لاش پراسرار حالت میں نہر سے ملی ، اس نے الزام لگایا ہے کہ اس کی بیٹی کا قتل پی ٹی آئی کے ممبر پنجاب اسمبلی ملک واصف مظہر ران نے کیا ہے۔قتل ہونے والی بچی کے والد نے پی ٹی آئی رہنما کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قادر پور ران علاقے میں چاہ اری والا کے رہائشی محمد صابر کا ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان کی بیٹی حسینہ بی بی ایم پی اے ملک واصف مظہر ران کے گھر نوکرانی کی حیثیت سے کام کرتی تھیں جس کی لاش 11جون کو نہر سے ملی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایس ایچ او قادر پور ران نے انہیں اپنی بیٹی کی نعش کے بارے میں آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

لیکن جب میں اپنی بیٹی کی لاش حاصل کرنے کے لئے قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے 12 جون کو قادر پور ران کے علاقے پہنچا تو کچھ کار سوار ملزمان جن میں جعفر ، محمد خان ، جانی بلوچ اور حاجی منظور شامل تھے، انہوں نے مجھے گن پوائنٹ پر اغوا کیا اور ایم پی اے ملک واصف کے ڈیرے پر لے گئے۔

بچی کے والد نے الزام عائد کیا کہ ملک واصف مظہر ران اور اس کے بھائی عاطف مظہر ران نے اسے ڈیرے پر شدید جسمانی اذیت کا نشانہ بنایا اور متنبہ کیا کہ اگر اس نے ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کی تو وہ اس کی بیٹی کی طرح اسے بھی قتل کردیں گے۔جس کے بعد ایم پی اے کے گن مین مفاہمت کے کچھ کاغذات لائے اور انہوں نے مجھے گن پوائنٹ پر مجبور کیا کہ میں کاغذات پر دستخط کروں اور زبردستی میرے انگوٹھے کے نشان لگوائے۔

بچی کے والد کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر میں عدالت میں ان کے حق میں بیان دینے سے انکار کرتا ہوں تو وہ میرے پورے خاندان کو مار ڈالیں گے۔بچی کے والد نے دعوی کیا کہ انہوں نے سی پی او اور قادر پور ران پولیس میں درخواست جمع کروائی تھی لیکن ملزمان کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔انہوں نے بااثر ملزمان سے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان،چیف جسٹس، وزیراعلیٰ پنجاب اور پولیس سے انصاب کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ اگر انصاف فراہم نہ کیا گیا تو وہ بنی گالا کے باہر احتجاج کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات