Live Updates

مسئلہ کشمیر میں میرا چین کا دورہ انتہائی مفید اور بروقت رہا،چین نے مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل میں مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ،

چین نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ ہر آڑے وقت میں پاکستان کا قابل اعتماد ساتھی ہے،چین سمجھتا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر متنازعہ معاملہ اور اس کا حل سیکورٹی کونسل کی قراردادوں میں ہی مضمر ہے،چین کا کہنا ہے کہ بھارت نے یکطرفہ اقدامات کئے ہیں جس سے خطے میںامن و سلامتی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں،ہم امن کے حامی اورجنگ کو خود کشی کے مترادف سمجھتے ہیں لیکن ہم دفاع کا پورا حق رکھتے ہیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 10 اگست 2019 22:33

مسئلہ کشمیر میں میرا چین کا دورہ انتہائی مفید اور بروقت رہا،چین نے ..
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر میں میرا چین کا دورہ انتہائی مفید اور بروقت رہا،چین نے مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل میں مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ،چین نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ ہر آڑے وقت میں پاکستان کا قابل اعتماد ساتھی ہے۔چین سمجھتا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر متنازعہ معاملہ اور اس کا حل سیکورٹی کونسل کی قراردادوں میں ہی مضمر ہے۔

چین کا کہنا ہے کہ بھارت نے یکطرفہ اقدامات کئے ہیں جس سے خطے میںامن و سلامتی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ہم امن کے حامی اورجنگ کو خود کشی کے مترادف سمجھتے ہیں لیکن ہم دفاع کا پورا حق رکھتے ہیں ۔ہفتہ کو وزارت خارجہ میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے دورہ چین کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا چین جانا انتہائی مفید اور بروقت تھا۔

(جاری ہے)

میری چینِ کے وزیر خارجہ وانگ ڑی سے ڈھائی گھنٹے تک ملاقات جاری رہی۔جس میں نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے فیصلوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے ہماری پوزیشن ان کے سامنے رکھی۔الحمدللہ چین کا رد عمل ہماری توقعات کے عین مطابق تھا اور ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کا قابل اعتماد اور لازوال دوست ہے۔میں نے انہیں کہا کہ پاکستان اس مسئلے کو سیکورٹی کونسل لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے نہ صرف اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا بلکہ انہوں نے اپنے نمائندے بھی نامزد کر دئیے ہیں جو ہمارے افسران کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔اس سلسلے میں چین اور پاکستان کی وزارت خارجہ میں ایک ایک فوکل پرسن نامزد کر دیا گیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ چین سمجھتا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر متنازعہ معاملہ اور اس کا حل سیکورٹی کونسل کی قراردادوں میں ہی مضمر ہے۔

ان کا خیال ہے کہ یہ بھارت کا یکطرفہ فیصلہ ہے جس سے امن و امان کے مسائل پیدا ہونگے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کل جب مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمعہ کی نماز کے بعد لوگ احتجاج کے لئے نکلے تو بھارتی فورسز کی طرف سے مظاہرین پر فائرنگ کی گئی ۔سکول کالج اور تعلیمی ادارے بند ہیں انٹرنیٹ ،فون اور مواصلات کے ذرائع مکمل طور پر بند ہیں۔کل سورا سری نگر میں مظاہرین پر فورس کا استعمال کیا گیا جس سے تشویشناک صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔

کشمیر سے خوراک اور ادویات کی کمی کی اطلاعات آ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کو تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ آرٹیکل 370 ہمارا اندرونی معاملہ ہے 35 اے کو چھیڑنا ہمارا اندرونی معاملہ ہے۔پاکستان ان اقدامات پر شورشرابے کا اختیار رکھتا ہے کیونکہ بھارت نے جبرآ جغرافیائی تبدیلیاں کرنے کی کوشش کی ہے بھارت نسل کشی کا اقدام کر رہا ہے۔

ابھی جو صورتحال مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھ رہی ہے جب کرفیو کو اٹھایا جاتا ہے ہمیں خون کی ہولی نظر آتی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ 14 اگست کو ہم یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر بھی منائیں گے۔میری اور وزیر اعظم عمران خان اور پوری سیاسی قیادت کی گذارش ہے پاکستان کے پرچم کے ساتھ کشمیر کا پرچم بھی گھروں پر پوری قوم لہرائے اور ہر طرف کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے گونجنا چاہیئں۔

اسی طرح 15 اگست کو پوری قوم یوم سیاہ کے طور پر منائے گی۔انہوں نے سیاسی قیادت سے التماس کی کہ سیاست ضرور کریں لیکن کشمیر کے معاملے پر سب یکجا ہو جائیں۔جس طرح پارلیمنٹ میں متفقہ قرارداد منظور ہوئی اسی طرح ہماری پوری سیاسی قیادت اس معاملے پر ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو گی۔اس صورتحال میں ہماری پہلی ترجیح چین تھی کیونکہ انکی مشاورت اور آمادگی ضروری تھی جو الحمدللہ ہمیں مل گئی،اب مزید سفارتی رابطے کیے جا رہے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کی بہت سے رہنماؤں سے اس سلسلے میں بات چیت ہوئی۔میری انڈونیشیا کے وزیر خارجہ سے بھی گفتگو ہو گی کیونکہ انڈونیشیا سیکورٹی کونسل کا ممبر ہے۔پیر کو میری پولینڈ کے وزیر خارجہ سے گفتگو ہو گی کیونکہ سیکورٹی کونسل کی صدارت پولینڈ کے پاس ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم دو طرفہ روابط کے ہمیشہ حامی رہے ہیں اور ہیں لیکن بھارت نے اپنے حالیہ اقدامات سے دعوت دی ہے کہ ہم دو طرفہ روابط سے کثیرالجہتی روابط پر جائیں۔

وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ہم امن کے حامی ہیں جنگ کو خود کشی کے مترادف سمجھتے ہیں لیکن ہم دفاع کا پورا حق رکھتے ہیں پہلے بھی جب بھارت نے جارحیت کی تو ہم نے دفاعی حق استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ جائیں گے اور ٹھوس انداز میں کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا مقدمہ پیش کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات