اوآئی سی کا کشمیریوں سےاظہاریکجہتی، فوری کرفیواٹھانے کا مطالبہ

مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے پرتحفظات کا اظہار، مقبوضہ کشمیرکی آئینی حیثیت تبدیل کرنا بھارت کا یکطرفہ اقدام ہے، مسئلہ کشمیرکا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی ممکن ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم کا اعلامیہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 31 اگست 2019 17:52

اوآئی سی کا کشمیریوں سےاظہاریکجہتی، فوری کرفیواٹھانے کا مطالبہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31 اگست 2019ء) اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر تحفظات کا اظہار کردیا، اوآئی سی نے کشمیر میں فوری کرفیواٹھانے کا مطالبہ بھی کردیا، اوآئی سی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی آئینی حیثیت تبدیل کرنا بھارت کا یکطرفہ اقدام ہے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی ممکن ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اوآئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ اوآئی سی کا اپنے اعلامیہ میں کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکی آئینی حیثیت تبدیل کرنا بھارت کا یکطرفہ اقدام ہے۔ جموں و کشمیر کا تنازع پاکستان اور بھارت کے درمیان مرکزی مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

مسئلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اقوام متحدہ کی زیرنگرانی رائےشماری ہے۔

سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازع کشمیر کے پائیدار، منصفانہ حل ضروری ہے۔ او آئی سی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو جلد مذاکرات کا عمل شروع کرنا چاہیے۔ پاک بھارت مذاکرات جنوبی ایشیاء میں ترقی، امن اور استحکام کیلئے ضروری ہے۔ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی ممکن ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی کشمیر کی خصوصی حیثیت تسلیم کرتے ہیں۔

اوآئی سی یقین رکھتا ہے کہ کشمیرکا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی کیا جائے گا۔اوآئی سی کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کرفیواٹھانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ واضح رہے سینئررہنماء پیپلزپارٹی اورسابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے گزشتہ روز سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر ایشو پر اوآئی سی کا ایک بیان نہیں آیا کہ جس میں اس نے کہا ہو بھارت کشمیر میں جارحیت کررہا ہے۔

وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو کہنا چاہیے مسلم امہ اب بہت ہوگیا ہے۔ کشمیر میں مسلمان خواتین کی عزتیں لوٹی جا رہی ہیں، مسلم امہ کہاں ہے؟ کشمیر میں مسلمانوں کو مارا جا رہا ہے اور مسلم امہ کہاں ہے؟ کشمیر میں مسلمان بچوں کی بینائی چھینی جا رہی ہے لیکن ان حالات میں مسلم امہ کہاں ہے؟ رضا ربانی نے کہا کہ ہمیں مفادات کی خاطرانسانی حقوق کا سودا کرنے والے روائتی ممالک کی طرف نہیں دیکھنا چاہیے۔ رضا ربانی نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی مسلمانوں کی بات ہوتی تو ہم مسلم امہ کیلئے تیار رہتے ہیں۔ میری چیئرمین سینیٹ کے توسط سے تجویز ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان اوآئی سی سے نکل جائے۔