شہباز گِل کے استعفے کے بعد وزیراعلیٰ کا ترجمان خاتون کو مقرر کرنے کا فیصلہ

عائشہ چودھری اور عائشہ نذیر جٹ کے نام وزیراعظم ہاؤس کو بھجوا دیئے گئے، عائشہ چودھری کا نام فائنل کیے جانے کا امکان

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 14 ستمبر 2019 23:41

شہباز گِل کے استعفے کے بعد وزیراعلیٰ کا ترجمان خاتون کو مقرر کرنے کا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 ستمبر 2019ء) شہباز گِل کے استعفے کے بعد وزیراعلیٰ کا ترجمان خاتون کو مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عائشہ چودھری اور عائشہ نذیر جٹ کے نام وزیراعظم ہاؤس کو بھجوا دیئے گئے ہیں جبکہ عائشہ چودھری کا نام فائنل کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ترجمان کے نام کا حتمی فیصلہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی عمرہ سے واپسی پر کیا جائے گا۔

گذشتہ روز پنجاب کابینہ میں اہم تبدیلیاں دیکھنے میں آئی تھیں۔ پی ٹی آئی کے متحرک رہنما شہباز گل نے ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔اس کے بعد جہاں پارٹی اختلافات کی خبریں گردش کرتی رہیں۔وہیں یہ بھی سامنے آیا کہ شاہد شہباز گل کو وفاق میں ذمہ داریاں سونپی جائیں گی کیونکہ شہباز گل کے بارے میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ وہ بہت ذہین ہیں اور مخالفین کی کڑوی باتوں کو جواب بھی فوری دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ناقص طرز حکمرانی کا دفاع کرنا مشکل تھا اس لیے عہدے سے مستعفی ہو گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ تقرر و تبادلوں پر اختلافات استعفیٰ کا سبب بنے۔ ڈاکٹر شہباز گل نے ایک سادہ کاغذ پر اپنا استعفیٰ لکھ کر دیا۔دوسری جانب یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہشہباز گل بعض پولیس اور ڈسٹرکٹ افسران سے بھی الجھتے رہے، جس پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ان پر پابندی عائد کی تھی کہ ان کے ساتھ کسی وزٹ پر نہیں جائیں گے۔

انہوں نے متعدد اجلاسوں میں نشاندہی کی کہ معاملات میں مداخلت نہ کی جائے۔ سینیئر صحافی محمد مالک نے پنجاب حکومت کے سابق ترجمان شہبازگل کو ہٹانے سے متعلق چشم کشا انکشافات کر دئے ۔ انہوں نے بتایا کہ شہبازگل نے دو تین ''جُرم'' کیے تھے جس کی پاداش میں انہیں ہٹایا گیا۔اب وزیراعلیٰ کا ترجمان خاتون کو مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔