وزاتِ توانائی و پیٹرولیم ڈویژن توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے عالمی گیس پائپ لائن منصوبوں پر قومی ذمہ داری سے عمل پیرا ہے، ترجمان

اتوار 15 ستمبر 2019 15:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) وزارتِ توانائی اور پٹرولیم ڈویژن نے وضاحت کی ہے کہ وزاتِ توانائی و پیٹرولیم ڈویژن ملکی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بین الاقوامی گیس پائپ لائن منصوبوں پر قومی ذمہ داری سے عمل پیرا ہے ترکمانستان ، افغانستان ، پاکستان ، بھارت گیس پائپ لائن منصوبہ اور نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پروجیکٹ وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کی اس طرح کی کاوشوں کی واضح مثال ہیں۔

گیس پائپ لائن کے بین الاقوامی منصوبوں اور ان میں ہونے والی پیشرفت سے متعلق پریس کے ایک حصے شائع ہونے والی بے بنیاد خبر وں کے حوالے سے ترجمان نے کہاکہ وزاتِ توانائی و پیٹرولیم ڈویژن ملکی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بین الاقوامی گیس پائپ لائن منصوبوں پر قومی ذمہ داری سے عمل پیرا ہے۔

(جاری ہے)

ترکمانستان ، افغانستان ، پاکستان ، بھارت گیس پائپ لائن منصوبہ اور نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پروجیکٹ وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویڑن) کی اس طرح کی کاوشوں کی واضح مثال ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ٹاپی پروجیکٹ میں رواں سال کے دوران کافی پیش رفت ہوئی ہے۔پائپ لائن تعمیراتی کام شروع کرنے کے لئے میزبان حکومت ترکمنستان نے ہیڈآف ٹرم ،تاپی پروجیکٹ کمپنی کے ساتھ دستخط کیے ہیں۔ اسی کے پیشِ نظر پروجیکٹ کے پاکستان سیگمنٹ کے لئے گراؤنڈ بریکنگ تقریب رواں سال متوقع ہے۔یپروجیکٹ کمپنی (ٹی اے پی آئی پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ (ٹی پی سی ایل)) نے دبئی میں اپنا پراجیکٹ آفس قائم کیا ہے اوراسلام آباد میں برانچ آفس بھی کھولا ہے۔

منصوبے کی سرگرمیوں کو فنڈ دینے کے لئے ، حکومتِ پاکستان اس منصوبے میں باقاعدگی سے اپنا حصہ ڈال رہی ہے۔ترجمان کے مطابق اس پروجیکٹ میں اکثریتی حصص یافتگان اور کنسورشیم لیڈر ہونے کے ناطے ٹی پی سی ایل کے انتظامی امور ترکمانستان دیکھ رہا ہے۔ یہ دعویٰ پریس کے ایک حصے میں شائع ہوا کہ پروجیکٹ کمپنی کوکسی غیر ملکی کمپنی کے ذریعے پاکستان کی نمائندگی کی جارہی ہے یا مالی غبن کا ارتکاب کیا جارہا ہی-یہ قطعی غلط ، بے بنیاد خبر ہے ترکمانستان پروجیکٹ کو پیشہ ورانہ طور پر چاروں ممالک کے مابین معاہدوں کی شرائط کے عین مطابق نگرانی کر رہا ہے۔

مزید یہ کہ ، ہندوستان ، افغانستان یا پاکستان سے کوئی بھی کمپنی میں اپنی متعلقہ کمپنیوں / ممالک کی نمائندگی نہیں کررہا ہے سوائے اس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ، جہاں تینوں ممالک کی یکساں نمائندگی ہے لہذا پاکستان منیجنگ ڈائریکٹر انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم کے ذریعے کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں نمائندگی کرتا ہے۔ پٹرولیم ڈویژن ٹاپی منصوبے کی منظم نگرانی انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم کے ذریعے کر رہی ہے۔

اس دعویٰ میں قطعی سچائی نہیں ہے کہ ایم ڈی انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم کے ملک سے فرار ہورہا ہے اور نہ ہی اس نے کبھی مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر سفر کیا ہے۔ وزارت کے اعلٰی عہدیداروں نے بھی منصوبے سے متعلق سرگرمیوں کی نگرانی پر مامور ہیں۔انہوںنے کہاکہ پٹرولیم ڈویژن کمپنی میں کسی بھی قسم کا مالی غبن ، بدعنوانی یا وزارت کے کسی بھی اعلی عہدیدار کے بیرون ملک سفر پابندی سے انکار کرتی ہے۔ اس طرح کی بے بنیاد اور منفی خبروں کی رپورٹنگ کو اگر جاری رکھا گیا تو اس سے ملک کی ساکھ کو بری طرح نقصان پہنچے گا - اسطرح کی بے بنیاد خبروں سے توانائی کے اسٹریٹجک بین الاقوامی منصوبوں کو شدید نقصان پہنچے گا ، اورلہذا حقائق مسخ کر کے پیش کرنے سے گریز کیا جائے۔