آزادکشمیر کے اندر نظریہ الحاق پاکستان سے وابستگی ہر کشمیری کا جزوایمان ہے‘چوہدری طارق فاروق

کشمیری عوام72سال سے الحاق پاکستان کی منزل کے حصول کے لیے جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں‘سینئر وزیر

اتوار 15 ستمبر 2019 18:30

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) سینئر وزیر آزادکشمیر حکومت چوہدری طارق فاروق نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے اندر نظریہ الحاق پاکستان سے وابستگی ہر کشمیری کا جزوایمان ہے۔کشمیری عوام72سال سے الحاق پاکستان کی منزل کے حصول کے لیے جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں۔5اگست کے بعد سے پیدا ہونے والے حالات کے نتیجہ میں کشمیر کامسئلہ بین الاقوامی برادری کی خصوصی توجہ حاصل کرچکا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اورجنرل اسمبلی کے ساتھ ساتھ ساتھ یونائیٹڈ نیشن ،ہیومن رائٹس کمیشن میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اورانسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کااظہار کیاجارہا ہے۔امریکہ،برطانیہ اور یورپ میں بھی مسئلہ کشمیر کی حساسیت زیر بحث ہے۔

(جاری ہے)

پیدا شدہ صورتحال سے عیاں ہے کہ اقوام عالم کو طویل عرصہ بعد مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اصل صورتحال کا علم ہوا ہے۔

دنیا یہ جان کر حیرت زدہ ہے کہ سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار بھارتی حکومت اپنے زیر قبضہ کشمیر کے علاقہ میں طاقت کا کس بے رحمی کے ساتھ استعمال کررہی ہے۔کشمیری عوام کو جبری ہتھکنڈوں کے ذریعے ساتھ ملانے میں ناکامی کے بعد بھارتی حکمران اب طاقت کے زور پر کشمیرہضم کرنا چاہتے ہیں مگر جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے بھارتی حکمرانوں کی یہ خواہش پوری نہیں ہوسکتی۔

بیرون ملک مقیم پاکستان وکشمیری تارکین وطن مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے خلاف جس منظم اندازمیں اجتماعات کے ذریعے مہم چلائی ہے اس کے دور رس اثرات سامنے آئے ہیں۔کمیونٹی نے اگر بیرون ملک اپنے اتحاد اور یکجہتی کا یہ سلسلہ جاری رکھا تو مسئلہ کشمیر مثبت حل کی طرف درست سمت میں آگے بڑھنے کے امکانات موجود ہیں۔اپنے نجی دورہ برطانیہ پر روانگی سے قبل خصوصی بات چیت کے دوران چوہدری طارق فاروق نے کہا کہ آزادکشمیر حکومت سیز فائر لائن پر جاری بھارتی جارحیت سے نمٹنے کے لیے اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے کام کررہی ہے۔

تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں،افواج پاکستان دفاع پاکستان اور ملکی سلامتی کے لیے جانوں کی قربانیاں دے رہی ہیں۔کشمیری عوام کو پاک فوج پر مکمل اعتماد ہے اورتوقع ہے کہ افواج پاکستان کشمیری عوام کی تحریک آزادی کشمیر کو در پیش اور لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گی۔سیز فائر لائن پر بھارتی بھاری ہتیھاروں کا استمعال اور سول آبادی کو نشانہ بنانے کے عمل سے عیاں ہے کہ بھارتی حکمران کشمیر کے اندرونی حالات سے توجہ ہٹانے کے لیے نئے محاذ کھول رہے ہیں۔

بھارتی وزراء کی جانب سے جنگ کی دھمکیاں محض گیڈر بھبھکیاں ہیں۔27فروری کے بعد بھارتی حکمرانوں اور بھارتی فوج کو اچھی طرح علم ہوچکا ہے کہ پاکستانی افواج ملک کی سلامتی اوردفاع کے لیے کس حد تک جاسکتی ہے اور ان کی تیاریوں کی صورتحال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر لائن آف کنٹرول کے متاثرہ علاقوں کادورہ کررہے ہیں ،لوگوں کے حوصلے بلند اورعزم جواں ہیں اوردفاع وطن کے لیے ہر پیر وجوان جان کی قربانی دینے کے لیے بھی تیار ہے۔ایک سوال پر چوہدری طارق فاروق نے کہا کہ بھارت نے اگر آزادکشمیر میں دراندازی یا جنگ کا محدود محاذ کھولنے کی کوشش کی تو پھر جنگ کے نتائج سے بھی بھارت کو آگاہ رہنا چاہیے۔یہ محدود جنگ نہیں رہے گی اوراس کا فیصلہ ہندوستان کے اندر ہوگا۔