مدارس کی واضع اکثریت تنظیم المدارس کی قیادت سے بیزار اور مایوس ہے‘ صاحبزادہ حامد رضا

مفتی منیب الرحمن پچھلے دو انتخابات کے موقع پر آئندہ صدارتی امیدوار نہ بننے کے وعدے کی پاسداری کریں

اتوار 15 ستمبر 2019 21:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ مدارس کی واضع اکثریت تنظیم المدارس کی قیادت سے بیزار اور مایوس ہے، مخصوص مفاد پرست ٹولے نے تنظیم المدارس پر قبضہ کر رکھا ہے، دس سال سے تنظیم المدارس کی مرکزی شوری کا اجلاس نہیں بلایا گیا اور پانچ افراد آئین کو پس پشت ڈال کر من مانی کر رہے ہیں، مفتی منیب الرحمن پچھلے دو انتخابات کے موقع پر آئندہ صدارتی امیدوار نہ بننے کے وعدے کی پاسداری کریں،ہمارے تحفظات دور نہ کئے گئے تو تنظیم المدارس کا الیکشن نہیں ہونے دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مولانا سردار وزیرالقادری کی قیادت میں ملاقات کرنے والے بلوچستان کے مدارس ناظمین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تنظیم المدارس کو قبضہ گروپ سے آذاد کروا کر دم لیں گے۔ مفتی منیب الرحمن بڑے سرکاری منصب پر فائز ہونے کی وجہ سے تنظیم المدارس کی صدارت کے اہل نہیں۔ تنظیم المدارس کا غیر آئینی الیکشن رکوانے کے لئے لاہور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کر دی ہے۔

ہماری جدوجہد عہدوں کے لئے نہیں اصولوں کی جنگ ہے۔ انٹرسٹ کے نام پر بینک سے سود لینے والوں کو تنظیم المدارس کی قیادت پر فائز کرنا غیرشرعی ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ تنظیم المدارس کی موجودہ قیادت کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ عاملہ کے فیصلوں کی شوری سے توثیق کروائے بغیر تمام معاملات غیر آئینی طور پر چلائے جا رہے ہیں۔ ہمیں اہل سنت کی سیاسی قیادت اور بڑے اکابرین کی حمایت حاصل ہے۔

ہم نے مدارس کنونشن میں اپنی واضع اکثریت ثابت کر دی ہے۔ تنظیم المدارس کسی کے باپ کی جاگیر نہیں بلکہ اہل سنت کی مشترکہ تنظیم ہے۔ تنظیم المدارس کے فنڈز پر عیاشیاں کرنے والے عہدیداران ناقابل برداشت ہیں۔ تنظیم المدارس میں تبدیلی ناگزیر ہو چکی ہے۔ متکبر قیادت سے جان چھڑانے کا وقت آ گیا ہے۔ مدارس ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ بلوچستان کے مدارس ناظمین کی شہادتوں پر تنظیم المدارس کی قیادت نے آواز نہ اٹھا کر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔ اس وقت عالمی اور ملکی سطح پر مدارس کے خلاف ہونے والی سازشوں پر تنظیم المدارس کی قیادت کیوں خاموش ہے۔