حکومت نمائشی اقدامات کی بجائے حقیقی اصلاحات متعارف کروا رہی ہے‘شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے خودکار نظام کے دائرہ کار کو تمام محکموں تک پھیلایا جا رہا ہے‘صوبائی وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت

پیر 16 ستمبر 2019 23:12

لاہور۔16 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2019ء) صوبائی وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نمائشی اقدامات کی بجائے حقیقی اصلاحات متعارف کروا رہی ہے‘ عوامی شکایات کے ازالے کے لیے ٹیکس وصولیوں کی طرح خدمات کی فراہمی کو بھی جدید ٹیکنالوجی کیساتھ منسلک کیا جا رہا ہے تاکہ سروس ڈیلیوری میں بھی شفافیت یقینی بنائی جا سکے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے زیر اہتمام ٹیکس ریونیو موبلائزیشن سیمینار کے اختتامی سیشن سے خطاب کے دوران کیا ۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں تبدیلی کے لیے شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرم پلاننگ کی تکمیل کے بعد عمل درآمد کا آغاز ہو چکا ہے ، بہت جلد تبدیلی کے ثمرات گراس روٹ لیول تک محسوس کیے جائیں گے‘سروس ڈیلیوری میں بہتری کے لیے محکموں کے لیے بہتر اہداف کا تعین کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو ضروریات زندگی کی فراہمی کے لیے ٹیکس کے پیسے کی وصولی سے خرچ تک کے عمل کو محفوظ بنا رہے ہیں اس مقصد کے لیے وصولیوں کے نظام میں انسانی مداخلت بتدریج ختم کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ ایکسائز سے بہت توقعات ہیں بہت جلد ٹوکن ٹیکس اور دیگر سرکاری وصولیوں کی ادائیگی ویب سائٹ اور اپلیکیشن کے تحت ممکن ہو گی‘ پراپرٹی ٹیکس کا دائرہ کار بھی بڑھایا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یکم جنوری سے ہائی ویز اور کمرشل اہمیت کی جائیداد پر ٹیکس کی وصولی کا آغاز کر دیا جائے گا، بیوائوں سے جائیداد پر ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سمارٹ کارڈ ،لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم اور ریسٹورانٹ انوا ئس مانیٹرنگ سسٹم جیسی اصلاحات ٹیکس کلچر میں تبدیلی کا بڑا سبب بنیں ،اس حوالے سے گز(جی آئی زیڈ)کی تکنیکی معاونت قابل ستائش ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت شفافیت کے لیے صرف ٹیکس وصولیوں کی آٹومیشن تک محدود نہیں بلکہ خودکار نظام کے دائرہ کار کو تمام محکموں تک پھیلایا جا رہا ہے، محکمہ تعلیم جس کا زیادہ تر وقت اساتذہ کی تبادلوں اور تعیناتیوں پر صرف ہوتا تھا خود کار نظام کی بدولت معیار نصاب اور طریقہ تدریس پر توجہ مرکوز کر سکے گا،ہسپتالوں میں مانیٹرنگ کا جدید نظام صحت کی بہتر سہولیات کو یقینی بنائے گا ۔سیمینار میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، بورڈ آف ریونیو پنجاب، پنجاب ریونیو اتھارٹی ،جرمن پارٹنر گزGIZ کے نمائندگان اور دیگر سٹیک ہولڈز شامل تھے۔