ثابت ہوگیا حملے میں استعمال ہونے والے میزائل ایرانی ساختہ ہیں: ترجمان سعودی اتحاد

18ڈرون اور 7میزائل استعمال ہوئے ہیں، ایرانی حملوں کا جواب مناسب طریقے سے دیا جائے گا: لیفٹیننٹ کرنل ترکی المالکی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 18 ستمبر 2019 21:53

ثابت ہوگیا حملے میں استعمال ہونے والے میزائل ایرانی ساختہ ہیں: ترجمان ..
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر2019ء) سعودی اتحاد کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ ثابت ہوگیا حملے میں استعمال ہونے والے میزائل ایرانی ساختہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 18ڈرون اور 7میزائل استعمال ہوئے ہیں۔ ترکی المالکی نے اعلان کیا کہ ایرانی حملوں کا جواب مناسب طریقے سے دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل ترکی المالکی نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔

المالکی نے کہا ہے کہ آئل ریفائنری پر حملے کے لیے ایک نہیں 4میزائلوں سے حملے کیا گیا تھا جن میں سے ایک میزائل ہدف پر گرا جبکہ 3کروز میزائل شمال سے جنوب کی جانب گئے جو کہ ہدف کو نشانہ نہیں بنا سکے۔ لیفٹیننٹ کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ ایران شہری تنصیبات کو نشانہ بنارہا ہے، کوئی شک نہیں رہ گیا کہ حملے میں ایران کا ہاتھ ہے۔

(جاری ہے)

لیفٹیننٹ کرنل ترکی المالکی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ریفائنری پر حملے کی فوٹیج بھی دیکھائی ہے جبکہ کروز میزائل کے ٹکڑے بھی دیکھائے ہیں۔

میزائل کے یہ ٹکڑے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے نمائدوں کے سامنے رکھے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ثابت ہوگیا حملے میں استعمال ہونے والے میزائل ایرانی ساختہ ہیں، تیل تنصیبات پر ایرانی ساختہ میزائل یمن سے فائر ہوئے، ڈرون اور کروز میزائل کے ملبے کی تحقیقات سے ثابت ہوا ایرانی ساختہ ہے۔ ترجمان سعودی اتحاد کے مطابق ایرانی حملے کے شواہد اقوام متحدہ کو بھجوا دئیے گئے ہیں، تحقیقات سے ثابت ہوا حملے شمال کی جانب سے کیے گئے، سعودی عرب نے اب تک 238 میزائل حملے ناکام بنائے ہیں۔

لیفٹیننٹ کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ ملبہ ایرانی جارحیت کا ثبوت ہے، حملے میں ایرانی ڈیلٹاونگ کروز میزائل استعمال ہوئے ہیں، 18 ڈرون اور 7 میزائل استعمال ہوئے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ہنگامی معاشی پابندیوں کا حکم جاری کر دیا، سعودی آئل تنصیبات پر حملے کے تناظر میں ایران پر عائد امریکی معاشی پابندیوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے سعودی تیل تنصیبات پر ہونے والے حالیہ حملے کے بعد ایران کیخلاف سخت ایکشن لینے کا اعلان کیا ہے۔