اگست کو اسمبلی میں کہا تھا کہ لاڑکانہ میں ویکسین نہیں ہے، بات سنی نہیں گئی، ایک بچہ فوت ہوگیا، کتے کے کاٹنے کی ویکسین غریب میر حسن کو نہیں ملی، 70 فیصد ایمبولینس ڈاکٹرزکے گھروں میں چل رہی ہیں لیکن عوام کو ایمبولنس نہیں ملتی، نئی صفائی مہم مال کھانے کا نیا طریقہ ہے، ڈی سیزکو 5 کروڑ دیئے جا رہے ہیں

پی ٹی آئی سندھ کے صدر و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ اور دیگر کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 18 ستمبر 2019 23:50

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2019ء) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں ویکسین موجود نہیں لوگ مر رہے ہیں، 21 اگست کو اسمبلی میں کہا تھا کہ لاڑکانہ میں ویکسین نہیں ہے بات سنی نہیں گئی ایک بچہ فوت ہوگیا، سکرنڈ میں ویکسین سینٹر قائم کرنے کے لئے 4کروڑ خرچ کئے گئے،500 ویکسین تیار پڑی ہیں اٹھائی نہیں گئیں، تمام ٹھیلے منظور نظر افراد کو دیئے جارہے ہیں۔

یہ بات انہوں نے ارکان اسیمبلی دعا بھٹو، جمال صدیقی، شہنوازجدون، محفوظ عرسانی و دیگر کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کتے کے کاٹنے کی ویکسین غریب میر حسن کو نہیں ملی وزیراعلی سندھ غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں، میں نے میر حسن کے والد سے بات کی ہے انہوں نے بتایا کہ وہ بچے کو اسپتال لیکرگئے تھے لیکن ویکسن دستیات نہیں تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے الزام لگایا کہ شوگرملز اور اربوں روپے انورمجید کو دے دیئے گئے لیکن ویکسین کے پیسے نہیں ہیں۔ محکمہ آبپاشی کے حوالے سے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ محکمہ آبپاشی میں علی حسن زرداری نے کرپشن کی ہے اور مبینہ طور پر 10 ارب روپے کی غیرقانونی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔ محکمہ تعلیم میں بھی کرپشن کی وجہ سے برا حال ہے۔ صوبائی حکومت کی صفائی مہم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ مال کھانے کا نیا طریقہ ہے، ڈپٹی کمشنروں کو پانچ 5 کروڑ روپے دیئے جارہے ہیں حساب کون دیگا۔