کراچی،2017سے 2019تک انتقال کر جانے والے ہائی کورٹ ججز، وکلا کی یاد میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد

جمعہ 27 ستمبر 2019 20:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2019ء) سندھ ہائی کورٹ میں 2017 سے 2019 تک انتقال کر جانے والے ہائی کورٹ ججز، وکلا کی یاد میں فل کورٹ ریفرنس ،ریفرنس کی صدارت چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے کی۔

(جاری ہے)

فل کورٹ ریفرنس میں جسٹس عرفان سعادت، جسٹس عقیل عباسی، سندھ بار کونسل، ہائیکورٹ، کراچی و ملیر بار ایسوسی ایشنز کے نمائندگانتعزیتی ریفرنس میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ، ڈپٹی اٹارنی جنرل، و دیگر وکلا بھی شریک ہوئے ،جسٹس ریٹائرڈ زاہد قربان علوی، سابق جج ابوالنعام ایڈوکیٹ،جسٹس دیدار حسین شاہ،جسٹس ریٹائرڈ حامد علی،علی بیگ جعفری،جسٹس سمیت دیگر کا انتقال ہوا ،صدر کراچی بار ایسوسی ایشن نعیم قریشی ایڈوکیٹ کا ریفرنس میں کہنا تھا کہ میر نواز مروت خان مرحوم نے اسمبلی میں قادیانی کے حوالے سے بل پیش کیا تھا ،تاہم ہر تین ماہ انتقال کر جانے والے وکلا اور ججز کے لیے ریفرنس ہونا چاہیے،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ کا کہنا تھا کہ ہر چیز ٹائم پر ہونی چاہیے صدر کراچی بار کی بات درست ہے تاہم یہ چیزیں بار ایسوسی ایشن کرتی ہیں ہم ساتھ ہیں ،اس معاشرے میں جج سوشل ورکر وکیل انکے اہلے خانہ کو احساس دلانا ہے کہ کوئی انکا بھی ہے، بار ایک قدم آگے بڑھائے ہم دو قدم بڑھائیں گے ،جانے والوں کے فاتحہ سے بڑا کوئی تحفہ نہیں ہوسکتا ہے۔