ریچھ کے حملے میں ٹانگ گنوانے والی خاتون اب اسی ریچھ کے لیے معافی چاہتی ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 4 اکتوبر 2019 23:44

ریچھ کے حملے میں ٹانگ گنوانے والی خاتون اب اسی ریچھ کے لیے معافی چاہتی ..

جنگلوں اور چڑیا گھروں میں انسانوں پر حملہ کرنے والے جانوروں کو عام طور پر مار دیا جاتا ہے  لیکن ایک روسی خاتون ، جنہوں نے ریچھ کے حملے میں اپنی ٹانگ گنوائی تھی،  اب ریچھ کے لیے معافی چاہتی ہیں۔چڑیا گھر میں کام کرنے والی اس خاتون  نے حکام  سے درخواست کی ہے کہ  اُن کی ٹانگ  کو زخمی کرنے والے ریچھ کو کچھ نہ کہا جائے۔اُن کا کہنا ہے کہ  اس حادثے کی وجہ ریچھ نہیں تھا۔


روس کے شہر اوسورییسک  کے میونسپل زو میں 25 ستمبر کو چڑیا گھر میں کام کرنے والی  ویرا بلیشچ اپنی ساتھی کو ہدایات دے رہی تھی کہ چند سیکنڈ کے لیے ریچھ کے پنجرے کے قریب ہوگئی ۔ان چند سیکنڈ میں ہی پنجرے میں قید 20 سالہ مادہ ریچھ منیونیا نے ان کی ٹانگ پکڑ کر اندر کھینچ لی اور کافی زخمی کر دی۔
ویرا کی ٹانگ کئی جگہوں سے ٹوٹ گئی اور بتدریج اسے گھٹنوں کے نیچے سے کاٹنا پڑا۔

(جاری ہے)

ویرا کو معلوم  تھا کہ انسانوں پر حملہ کرنے والے جانوروں کو مار دیا جاتا ہے اس لیے ٹانگ کٹنے  کی سرجری  کے بعد جاگنے پر انہیں  مادہ ریچھ کی ہی فکر ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ان پر حملے کی ذمہ داری مادہ ریچھ پر نہ عائد کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں چکر آیا تھا، جس کے بعد انہیں نہیں معلوم وہ کس طرح پنجرے کے نزدیک پہنچ گئیں۔انہوں نے بتایا کہ وہ 25 سال سے درندوں کے ساتھ  کام کررہی ہیں، اس عرصے میں بہت کچھ ہوا ہے، اس  لیے وہ اعتماد سے کہہ سکتی ہیں کہ  اس میں جانوروں کا قصور نہیں، یہ مادہ ریچھ جارحانہ مزاج نہیں ہے۔


ویرا نے بتایا کہ وہ اپنی ساتھی کو دکھا رہی تھی کہ کس طرح بیٹھ کر ریچھ کو خورا ک دیتے ہیں اور پیچھے ہٹ جاتے ہیں لیکن اسی دوران انہیں چکر آیا اور وہ چند سیکنڈ کے لیے پھر پنجرے کے نزدیک ہو گئیں۔ویرا کا کہنا ہے کہ  مادہ ریچھ نے اُن پر یہ حملہ اپنی فطری جبلت کی وجہ سے کیا تھا،
ایک تفتیشی کمیٹی نے اس معاملے کی تحقیق شروع کر دی ہے، جس کے بعد  مادہ ریچھ کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :