Live Updates

سابق وزیراعظم نوازشریف کے جیل میں دو مرتبہ پاؤں کی مالش کروانے کا انکشاف

میاں صاحب جیل میں صبح اُٹھنے سے رات سونے تک جو کچھ کھا، پی رہے وہ اس کے ملک کے 95 فیصد آزاد لوگوں کو نصیب نہیں ہے۔ کالم نگار ارشاد بھٹی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 7 اکتوبر 2019 14:46

سابق وزیراعظم نوازشریف کے جیل میں دو مرتبہ پاؤں کی مالش کروانے کا انکشاف
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 اکتوبر 2019ء) : سابق وزیراعظم نواز شریف اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں اور عدالت سے پانے والی سزا کاٹ رہے ہیں۔ صحافی و کالم نگار ارشاد بھٹی نے اپنے حالیہ کالم میں اسیری کے دوران نواز شریف کو دستیاب سہولیات سے متعلق نیا انکشاف کردیا۔ ارشاد بھٹی نے اپنے کالم میں بتایا کہ شریفوں سے لوگ راہ و رسم صرف اس خوف سے رکھیں، جب ان کی حکومت آئے گی، تب سزاوار نہ ٹھہریں۔

انہوں نے نواز شریف کی جانب سے دو مرتبہ مالش کروانے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سنا جا رہا ہے کہ دن میں 2 مرتبہ پاؤں کی مالش کروانے والے نواز شریف سے پنجاب بیورو کریسی کے چند افسر مل کر کہہ چکے ہیں کہ ہم مجبور، اور جو کچھ کر رہے ہیں وہ حکومت کے دباؤ پر کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ورنہ ہماری وفاداریاں آپ کے ساتھ ہیں''۔ سنا جا رہا ہے کہ دو افسروں کے ''حُسنِ اخلاق'' سے متاثر ہو کر نواز شریف انہیں اپنی آئندہ حکومت میں عہدے دینے کے وعدے بھی کر چکے ہیں۔

ارشاد بھٹی نے بتایا کہ یہ بھی سنا جا رہا ہے کہ میاں صاحب جیل میں صبح اٹھنے سے رات سونے تک جو کچھ کھا، پی رہے وہ اس کے ملک کے 95 فیصد آزاد لوگوں کو نصیب نہیں ہے۔ تازہ بریڈ، انڈے، جوس، سلاد، فروٹ، چائے پکوڑے، روزانہ چکن، مٹن اور بھانت بھانت کی فرمائشیں الگ۔ کوٹ لکھپت جیل تو وی آئی پیز کے لیے گھر سے زیادہ آرام دہ ہے۔ کالم نگار ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ سنا جا رہا ہے کہ ایک صاحب نے برگر کھا نے کی فرمائش کی اور ساتھ بتایا برگر لانا کہاں سے، برگر وہیں سے آیا، ایک صاحب نے رات گئے مچھلی کھانے کی فرمائش کی اور ساتھ بتایا مچھلی لانی کہاں سے، مچھلی وہیں سے آئی۔

مریم نواز کے سیل میں کھٹمل اور مچھر ہونے کی خبر پر انہوں نے کہا کہ یہ تو مریم نواز پہلی انسان، جیل گئیں، پتا چلا جیل میں بھی کھٹمل ہوں۔ سنا جا رہا ہے کہ شہباز شریف جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل پہنچے، دو چار دن بعد چھوٹے میاں نے 10 لاکھ قیدیوں کی ویلفیئر کے لیے دیئے، جس روز ضمانت ہوئی اسی دن اپنا خرچہ کٹوا کر 9 لاکھ 41 ہزار لے کر چلتے بنے، کیا سمجھے، قیدیوں کی ویلفیئر کا مطلب اپنی ویلفیئر۔

ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ میں اکثر سوچوں، غریب، بے سہارا قیدیوں کی کسی کو فکر ہی نہیں، سب کی سوچ زرداری صاحب، فریال تالپور، نواز شریف، مریم نواز تک پہنچ کر ختم ہو جائے، انہی کا درد، درد لگے، انہی کی تکلیف پر تکلیف ہو، انہی کا ذکر آتے ہی انسانی حقوق یاد آ جائیں۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے مزید کہا کہ کیا کسی کو معلوم ہے کہ محکمہ جیل خانہ جات پنجاب کے 22 ہزار کے قریب ملازم، ان میں سے 12ہزار مریض، زیادہ تر ذہنی بیمارہیں مگر بات وہی ان سب کا تعلق زرداری اینڈ کمپنی یا خاندانِ شریفاں سے نہیں ہے لہٰذا مرتے ہیں تو مر جائیں، چھوڑیں، ہم کس بحث میں پڑ گئے، آؤ مل کر مریم نواز کے کھٹملوں کو ماریں، یہ ضروری ہے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات