Live Updates

علماء اورآئمہ کرام چھاتی کے سرطان سے متعلق عوامی سطح پر آگاہی پیدا کرنے کے حوالے سے اپنی سماجی ذمہ داری پوری کریں،

ملک میں ایک کروڑ سے زائد خواتین کو چھاتی کے سرطان کا خطرہ ہے، بچے کو ماں کا دودھ پلانے سے چھاتی کے سرطان کا امکان کم ہو جاتا ہے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا چھاتی کے سرطان سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب

پیر 7 اکتوبر 2019 19:29

علماء اورآئمہ کرام چھاتی کے سرطان سے متعلق عوامی سطح پر آگاہی پیدا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2019ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چھاتی کے سرطان سے متعلق عوامی سطح پر آگاہی پیدا کرنے پر زور دیتے ہوئے علمائے کرام اور آئمہ کرام پر زور دیا ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنی سماجی ذمہ داری پوری کریں، ملک میں ایک کروڑ سے زائد خواتین کو چھاتی کے سرطان کا خطرہ ہے، بچے کو ماں کا دودھ پلانے سے چھاتی کے سرطان کا امکان کم ہو جاتا ہے، آبادی کی شرح میں تیزی سے اضافہ بھی پاکستان جیسے ممالک کے لئے مسئلہ بن چکا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایوان صدر میں چھاتی کے سرطان سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سرطان کے مرض سے متعلق آگاہی سے بخوبی واقف ہیں، انہوں نے شوکت خانم ہسپتال بنانے کے لئے بھرپور جدوجہد کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں بھی خواتین اور بچوں کے لئے خوراک کی کمی کے مسئلے کو اجاگر کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان جیسے ممالک میں آبادی میں اضافہ بڑا مسئلہ ہے، پاکستان میں آبادی کے اضافہ کے حوالے سے بات نہیں کی جاتی حالانکہ اس حوالے سے بھی شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایک کروڑ سے زائد خواتین کو چھاتی کے سرطان کا خطرہ ہے، اس مرض سے بچائو کے لئے خواتین میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے، بچے کو ماں کا دودھ پلانے سے چھاتی کے سرطان کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ ہر ماں اپنا معائنہ خود کریں، گلٹی کا شبہ ہو تو ڈاکٹر کو چیک کروائیں اور چھاتی کا ایکسرے کروائیں۔صدر مملکت نے کہا کہ کسی ایک شخص کی جان بچانے سے مغفرت کا راستہ کھل سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی وی کے صبح کے پروگراموں میں بالخصوص ماہ اکتوبر میں چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی پیدا کی جانی چاہیے۔ میڈیا کو سماجی مسائل کیلئے وقت مختص کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مساجد سماجی مسائل کے حل کا مرکز ہونی چاہیے،علماء اور آئمہ کرام پولیو صحت اور آبادی جیسے سماجی مسائل سے متعلق آگاہی پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں،اس حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کو بھی خط لکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگلے ماہ سے پولیو سے متعلق آگاہی مہم شروع کی جارہی ہے خیبر پختونخوا سمیت بعض علاقوں میں پولیو کے کیسز سامنے آئے ہیں ان پر قابو پانے کیلئے فوری اور موثر اقدامات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران صحت اور تعلیم کے حوالے سے بات کی ارکان قومی اسمبلی کو بھی اپنی سماجی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے اور ان مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔صدر مملکت نے کہا کہ نیا پاکستان بنانے کیلئے ہمیں اس حوالے سے اپنے دل میں درد پیدا کرنا ہوگا ،نیا پاکستان میں لوگوں کو صحت کی سہولیات ملنی چاہیے ،حکومت نے اس حوالے سے احساس پروگرام شروع کیا ہے، پناہ گاہیں قائم کی ہیں اور لنگر خانے شروع کئے ہیں، اسلام میں ہمسایوں سے اچھے سلوک کی تلقین کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کا قیام صرف وزیراعظم کی ذمہ داری نہیں ہے اس کیلئے ہم سب اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا۔ ریاست مدینہ میں پوری توجہ عوام کی بھلائی پر تھی۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں بھی بچوں کو دو سال ماں کا دودھ پلانے کی تلقین کی گئی ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے ماں کے دودھ میں غذائیت کا خزانہ رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ جاپانی کمپنی موری ناگا پاکستان میں دودھ کے شعبہ میں بڑی سرمایہ کاری کرنے والی ہے،کمپنی کے عہدیداروں سے ملاقات کے دوران ان سے ماں کی صحت اور بچے کی غذائیت کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے پر بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان آخری کرکٹ میچ کے دوران چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ اس موقع پر خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے خطاب کرتے ہوئے چھاتی کے سرطان کی علاقات اس سے بچائو اور آگاہی سے متعلق اقدامات کو اجاگر کیا۔تقریب کے دوران شوکت خانم کینسر ہسپتال کے عہدیداروں نے چھاتی کے سرطان سے متعلق پریذینٹیشن دی۔اس موقع پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سمیت ارکان پارلیمنٹ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات