سپریم کورٹ نے سابق میئر گجرات حاجی محمد ناصر کی نااہلی سے متعلق معاملہ پر لارجر بینچ بنانے کی استدعا مسترد کر دی

بدھ 9 اکتوبر 2019 19:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2019ء) سپریم کورٹ نے سابق میئر گجرات حاجی محمد ناصر کی نااہلی سے متعلق معاملہ پر لارجر بینچ بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وکیل کو آئندہ سماعت پرتیاری کرکے آنے کی ہدایت کی ہے۔ بدھ کوجسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ یادرہے کہ ریٹرننگ آفیسر نے جعلی ڈگری کے الزام پرحاجی محمد ناصر کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے جس کیخلاف معاملہ ٹریبونل اورپھر سپریم کورٹ میں پہنچ گیا تھا۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ لوکل باڈیز الیکشن میں آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق نہیں ہوتا جس کی بنیاد پر میرے موکل کو انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجازالاحسن نے ان سے استفسارکیاکہ کیا لوکل باڈیز میں آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق درست نہیں جبکہ بنچ کے سربراہ کا اس حوالے سے کہناتھا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی تاحیات ہوتی ہے، لوکل باڈیز کے ساتھ بینک کرپٹ کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں۔

سوال یہ ہے کہ جب بنک کرپٹ کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں تو آرٹیکل 62 ون ایف پر پورا نہ اترنے والے کو کس طرح الیکشن لڑ نے کی اجازت مل سکتی ہے اصل میں تو لوکل باڈیز گورنمنٹ پارلمنٹ کی نرسری ہی ہوتی ہے اورلوگ لوکل باڈیز سے آغازکرکے ہی پارلیمنٹ تک پہنچتے ہیں۔ سماعت کے دوران فاضل وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اس معاملے پرلارجر بنچ بنایا جائے جس پرعدالت نے ان کی استدعا مستردکرتے ہوئے کہا کہ لارجر بنچ بنانے کا فیصلہ آپ کی گزارشات سن کر کیا جائے گا، پہلے آپ آئندہ سماعت پر تیاری کرکے آئیں، بعدازاں مزید سماعت دوہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی۔