وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نوجوانوں کی ترقی کیلئے پر عزم ہے، خالد مقبول صدیقی

پاکستان کے نوجوانوں میں بہت ٹیلنٹ ہے ، وزارت آئی ٹی نوجوانوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، وفاقی وزیر کا بیان

جمعہ 11 اکتوبر 2019 13:31

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نوجوانوں کی ترقی کیلئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2019ء) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نوجوانوں کی ترقی کیلئے پر عزم ہے، اگست 2018 سے ستمبر 2019 تک وزارت آئی ٹی سے منسلک اداروں اور ڈیپارٹمنٹس کے مختلف پراجیکٹس، ورکشاپس، سٹارٹ اپس اور ٹریننگز سے 389،071 طلباء مستفید ہوئے۔

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے ایک بیان میں کہا کہ نوجوان ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں اور ان کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں میں بہت ٹیلنٹ ہے اور وزارت آئی ٹی نوجوانوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں روزگار حاصل کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے وزارت آئی ٹی انہیں آئی ٹی و ڈیجیٹل سکلز سے روشناس کرانے میں کوشاں ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ملک کے نوجوانوں کی ترقی اور ان کے خوشحال مستقبل کے لیے بہت اہم ہے۔ تفصیلات کے مطابق موجودہ دورے حکومت کے پچھلے ایک سال میں یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) کے پاکستان بیت المال پراجیکٹ سے 10000 طلباء مستفید ہوئے۔ یو ایس ایف کے ایک اور پروگرام کے تحت فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن ( ایف ڈی ای) سکولوں اور کالجوں میں انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ( آئی سی ٹی) کی سہولیات فراہم کی گئی۔

پروگرام کے تحت اگست 2018 سے لیکر ستمبر 2019 تک 100،000 طلبائ کو ٹریننگ دی گئی۔ ایک سال میں ڈیجیٹل سکلز پروگرام کے تحت 215،527 طلباء کو اندراج کیا گیا اور انہیں آن لائن ٹریننگ دی گئی۔ اگنائیٹ کے سالانہ پراجیکٹ فنڈ ( 2018 اینڈ 2019) کے تحت مختلف تعلیمی اداروں کے 3700 سے زائد طلباء کو اپنے پراجیکٹس کو مکمل کرنے کے لیے فنڈ مہیا کیا گیا۔وزارت آئی ٹی کی سپورٹ سے اگنائیٹ کے ذریعے تقریبا 1،023 سٹارٹ اپ ممبرز نے سٹارٹ اپ ایکوسسٹم ڈویلپ کرنے میں حصہ لیا اور اگست 2018 سے رواں سال ستمبر تک نیشنل انکیوبشن سنٹرز (این آئی سی) اسلام آباد، پشاور، لاہور، کراچی اور کوئٹہ کے ذریعے 10،481 نوکریاں پیدا ہوئیں۔

اس ایک سال میں 47804 نوجوانوں نے نیشنل انکیوبیشن سنٹرز میں ورکشاپس اور ٹریننگز میں شرکت کی۔اگست 2018 سے لیکر ستمبر 2019 تک ورچوئل یونیورسٹی کے گیارہ پراجیکٹس کے ساتھ 63 سٹوڈنٹس کو منسلک کیا گیا۔ اس عرصہ میں ورچوئل یونیورسٹی نے مختلف کانفرنس، سیمنار اور ورکشاپس بھی منعقد کرائی جن سے 410 سٹوڈنٹس مستفید ہوئے۔اگست 2018 سے ستمبر 2019 کے دوران ورچوئل یونیورسٹی میں مختلف اداروں کے 54 طلباء کو ٹریننگ، انٹرنشپ اور ریسرچ کی سہولیات فراہم کی گئیں۔ اور ورچوئل یونیورسٹی کے 9 طلباء کو سٹوڈنٹ سٹارٹ اپ بزنس سنٹر کی طرف سے سیڈ منی ایوارڈ کی گئی۔