Live Updates

پاکستان افغان مہاجرین کیلئے اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے ،شہریار آفریدی

جمعہ 11 اکتوبر 2019 18:25

پاکستان افغان مہاجرین کیلئے اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے ،شہریار آفریدی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2019ء) وزیر مملکت برائے سیفران و انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان افغان مہاجرین کیلئے اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے، افغان مہاجرین کو پاکستان میں وہ تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جو عام پاکستانی کو میسر ہیں، دنیا مہاجرین کے بوجھ کو اٹھانے میں اپنا کردار ادا کرے اور پاکستان کی بے مثال قربانیوں کو تسلیم کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان، ایران، افغانستان اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے نمائندگان کے ساتھ کیو فور کے ایک اہم اجلاس میں شرکت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کی رضاکارانہ وطن واپسی کے فریم ورک کی تین نکاتی پالیسی پر اتفاق کیا گیا جس کے تحت مہاجرین کی وطن واپسی، ان کے معاشرے میں دیرپا ادغام اور میزبان ممالک کیلئے سپورٹ پروگرام پر پاکستان ایران افغانستان اور یو این ایچ سی آر نے اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

جنیوا میں ہونیوالے کیوفور اجلاس میں وزیر سیفران شہریارخان آفریدی، افغانستان کے وزیر مہاجرین سید حسین عالمی بلخی، ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فاضلی اور یو این ایچ سی آر کے ریجنل ڈائریکٹر شریک ہوئے۔ کیو فور اجلاس نے اصولی طور پر اتفاق کیا کہ دسمبر میں منعقد ہونے والے گلوبل ریفیوجی فورم میں افغان مہاجرین کی امداد کے اعلیٰ کام کو دنیا کے سامنے لایا جائیگا۔

اجلاس میں طے پایا کہ افغان مہاجرین کی میزبانی میں مسائل کے حل کیلئے کاوشیں کی جائیں گی اور ان کی رضا کارانہ وطن واپسی کو جلد از جلد ممکن بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ اجلاس نے یہ بھی طے کیا کہ مہاجرین کے سپورٹ پروگرام میں نئے شراکت دار شامل کئے جائیں گے جو میزبان اور مہاجرین کے آبائی ممالک میں مہاجرین کی امداد کیلئے کردار ادا کرینگے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہریارخان آفریدی نے پاکستان افغان مہاجرین کیلئے اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امداد نہیں چاہئے بلکہ ہم امداد کو عالمی طور پر تسلیم کرانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے افغان مہاجرین کیلئے کی گئی کوششوں کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کو پاکستان میں وہ تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جو عام پاکستانی کو میسر ہیں۔

ان میں سوشل سروسز، تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔ شہریارخان آفریدی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے افغان مہاجرین کو بنک اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت دی ہے جسے دنیا بھر میں تسلیم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تعریف نہیں چاہئے مگر ہم چاہتے ہیں کہ دنیا مہاجرین کے بوجھ کو اٹھانے میں اپنا کردار ادا کرے اور پاکستان کی بے مثال قربانیوں کو تسلیم کرے۔

انہوں نے زور دیا کہ ترقی یافتہ دنیا مہاجرین کی رضاکارانہ وطن واپسی کیلئے اپنا کردار ادا کرے اور اس عمل میں اپنا حصہ ڈالے۔ افغان وزیر مہاجرین سید حسین عالمی بلخی نے کہا کہ افغانستان مہاجرین کی وطن واپسی اور ان کی معاشرے میں ادغام کیلئے اپنی ذمہ داری پوری کریگا۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے 20 مختلف شعبوں میں کام کررہی ہے اور مہاجرین کی رہائش کیلئے کام جاری ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ دسمبر میں جنیوا میں ہونے والے گلوبل ریفیوجی فورم سے مہاجرین کی بحالی کیلئے مدد مل سکے گی۔ ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا فاضلی نے کہا کہ مہاجرین کی واپسی کیلئے زبانی جمع خرچ کافی نہیں بلکہ اس سلسلے میں عملی اور دلیرانہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اجلاسوں کو بامقصد بنانے کیلئے تمام ممالک سے ایکسپرٹ گروپس بنانے کی ضرورت ہے اور گراؤنڈ ورک کے بعد انکی سفارشات پر عملدرآمد کیلئے کیو فور اجلاس کا پلیٹ فارم استعمال کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کیلئے پہلی ترجیح سیکورٹی اور پناہ گاہیں ہونی چاہئیں اور دوسرے قدم پر تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات