×انجمن فیض الاسلام کی جنرل کونسل کا مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی و غیر فطری ماحول کے 70- دن پورے ہونے پر شدید احتجاج

مقبوضہ کشمیر میں دنیا کی تاریخ میں انسانی حقوق کی بد ترین پامالی اور مظالم کو ختم کرانے میں فوری اپنا کردار ادا کریں، اقوام متحدہ سے مطالبہ

اتوار 13 اکتوبر 2019 21:55

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2019ء) انجمن فیض الاسلام کی جنرل کونسل نے مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی و غیر فطری ماحول کے 70-․ دن پورے ہونے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں دنیا کی تاریخ میں ہونے والی انسانی حقوق کی بد ترین پامالی اور مظالم کو ختم کرانے میں فوری طور پر اپنا کردار ادا کرے اور کرفیو زدہ مقبوضہ کشمیر میں اپنی امن فوج کو بھیج کر حالات کو معمول پر لائے ․قابض بھارتی افواج کے بد ترین مظالم اور شہادتیں سہنے کے علاوہ لاک ڈائون اور ذرائع مواصلات کی بندش سمیت خوراک ، ادویات اور دیگر ضروریات زندگی سے محرومی کا سامنا کرنے والے 80 ․ لاکھ کشمیری عوام کا یہ مسئلہ اقوام متحدہ اورجمہوری و انسانی حقوق کی علمبردار اقوام عالم کیلئے ایک چیلنج ہے ․ یہ مطالبہ انجمن فیض الاسلام کی جنرل کونسل کے سالانہ بجٹ اجلاس میں ایک قرار داد کی صورت میں منظور کیا گیا ․سنئیر نائب صدر انجمن ڈاکٹر ریاض احمد نے قرار داد پیش کی․ صدر انجمن محمد صدیق اکبر میاں ، جو اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ، نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے اور اس کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں․ اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق فوری حل کروانا اقوام عالم کی ذمہ داری ہے ․ انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے کا حل یو این او کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کواستصواب رائے کا حق دینے کے سوا کوئی کچھ نہیں ․ صدر انجمن محمد صدیق اکبر میاں کی زیر صدارت ہونے والے بجٹ اجلاس میں سنئیر نائب صدر ڈاکٹر ریاض احمد کی جانب سے پیش کی گئی اس قرار داد کو انجمن کی نائب صدر و چئیرپرسن تعلیمی کمیٹی اظہار فاطمہ ، جنرل سیکریٹری راجا فتح خان، فنانس سیکریٹری راجا صابر حسین ، سیکریٹری نشر و اشاعت محمد بدر منیر ، اراکین جنرل کونسل صلاح الدین الرفاعی ، انجنئیر عبدالرزاق ، پروفیسر نیاز عرفان ، ڈاکٹر آغا ظفر اور دیگر تمام نے متفقہ طور پر منظور کیا قبل ازیں جنرل سیکریٹری راجا فتح خان نے گذشتہ سال کے بجٹ اجلاس کی کاروائی پڑھ کر سنائی ․ فنانس سیکریٹری راجا صابر حسین نے مالی سال 2019-20 کیلئے 17 کروڑ53 لاکھ اور 49 ہزار روپے حجم کا بجٹ پیش کیا جس میں انجمن فیض الاسلام کے اپنا گھر کے رہائشی یتیم و بے سہارا بچوں کی رہائشی و تعلیمی سہولیات کو مزید بہتر بنانے کیلئے گذشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ فنڈز محتص کئے گئے ․ بجٹ کے خدو خال پر بحث کرتے ہوئے اراکین جنرل کونسل نے مختلف شعبوں کی بہتری کیلئے تجاویز دیں اور صدر انجمن محمد صدیق اکبر میاں نے ان تجاویز کی روشنی میں بہتری لانے کی یقین دہانی کرائی ․ اس موقع پر صدر انجمن محمد صدیق اکبر میاں نے کہا کہ انجمن فیض الاسلام محض یتیم خانہ ہی نہیں بلکہ ایک فلاحی اور رفاعی تنظیم ہے جو قومی یک جہتی اور تعمیر نو کے متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے ․ ان میں تمام صوبوں کے بچوں کے مابین قومی یک جہتی ، ہم آہنگی اور اخوت و بھائی چارے کا فروغ ، معاشرتی اصلاح کیلئے مختلف پروگراموں کا انعقاد ، افراد معاشرہ بالخصوص طلبہ میں اسلام کے اعلی اوصاف حمیدہ پیدا کرنا اور نظریہ پاکستان کا تحفظ اولین ہیں ․ انجمن فیض الاسلام کو کسی حکومت یا این جی او کی جانب سے کوئی گرانٹ وغیرہ نہیں دی جاتی اور یہ اپنے تمام اخراجات مخیر لوگوں کے دئیے ہوئے عطیات وغیرہ سے پورے کرتا ہے