نواز شریف اور شہباز شریف کا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کرنے کا طریقہ مختلف ہے

اختلاف رائے کے باوجود شہباز شریف اپنے بڑے بھائی کی پیٹھ میں چُھرا نہیں گھونپ سکتے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 14 اکتوبر 2019 11:34

نواز شریف اور شہباز شریف کا اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کرنے کا طریقہ مختلف ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 اکتوبر 2019ء) : سینئیر صحافی و کالم نگار انصار عباسی نے اپنے حالیہ کالم میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر کہا جاتا ہے کہ شریف برادارن ''گُڈ بوائے اور بیڈ بوائے'' کا کھیل کھیلتے ہیں لیکن جہاں تک میری معلومات ہیں، دونوں کا اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے ڈیل کرنے کا طریقہ کار ہمیشہ سے مختلف رہا ہے۔

شریف فیملی کے ایک اہم فرد کا کہنا ہے کہ دونوں میں اس معاملہ میں اختلافِ رائے کے باوجود شہباز شریف اپنے بڑے بھائی کی پیٹھ میں چُھرا نہیں گھونپ سکتے۔ انصار عباسی کے مطابق شہباز شریف کو اُن کے بڑے بھائی نواز شریف سے علیحدہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن تین اہم افراد سے ایک ملاقات کے دوران شہباز شریف نے بتایا کہ وہ کسی بھی قسم کی محاذ آرائی کے حق میں نہیں ہیں اور معاملات کو افہام و تفہیم سے چلانے کے قائل ہیں لیکن اگر کوئی یہ کہے کہ وہ اپنے بڑے بھائی کی پیٹھ میں چُھرا گھونپیں گے تو اُن سے یہ توقع نہ رکھی جائے کیونکہ وہ ایسا کبھی نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

جس کے بعد شہباز شریف کے لیے مشکلات پیدا ہونا شروع ہو گئیں۔ اختلاف رائے کے باوجود شریف خاندان میں نواز شریف اور شہباز شریف کی حد تک تو ایک مضبوط رشتہ قائم ہے لیکن جب ان کے بچوں کی بات آتی ہے تو معاملات بگڑ جاتے ہیں۔ انصار عباسی نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں نواز شریف نے اپنی اور اپنی فیملی کی تمام تر مشکلات، جیل اور مقدمات کے باوجود ڈٹ جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ میں مکمل شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔ شہباز شریف کی رائے مختلف تھی اور ہو سکتا ہے کہ وہ اس مارچ کے دوران Low Profile میں رہیں لیکن نواز شریف سے راہیں جدا کرنے یعنی پیٹھ میں چُھرا گھونپنے کا کوئی امکان نہیں موجود نہیں ہے۔