سرگودھا کے قصبہ بھیرہ میں 13سالہ لڑکی کو گھر سے اغوا کر کے زبردستی اس کا نکاح کردیا گیا

پولیس نے خاتون کی بیٹی کے اغواء اور زبردستی کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی

پیر 14 اکتوبر 2019 14:06

سرگودھا کے قصبہ بھیرہ میں 13سالہ لڑکی کو گھر سے اغوا کر کے زبردستی اس ..
سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2019ء) سرگودھا کے قصبہ بھیرہ میں 13سالہ لڑکی کو گھر سے اغوا کر کے زبردستی اس کا نکاح کردیا گیا۔پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کردی ہے ۔

(جاری ہے)

زرائع کے مطابق قصبہ بھیرہ کے گاوں خیروکوٹ کی پٹھانی بی بی نے تھانہ بھیرہ پولیس کو بتایا کہ وہ فوتگی پر گھر سے باہر تھی کہ اس کی غیر موجودگی میں نسرین بی بی زوجہ محمد رمضان سکنہ کوٹ اس کے گھر آئی اور اس کی اکیلی 13 سالہ بیٹی عظمی پروین کو زبردستی والد کے گھر لے گئی جہاں مولوی بشیر، قمر عباس، محمد احسان، غلام حیدر، شاہد عمران اور محمد قدیر پہلے سے وہاں موجود تھے کہ قمر عباس نے مغوعیہ بیٹی پر اسلحہ تان لیا جس میں بشیر نے عظمی پروین سے زبردستی اشٹام پیپرز پر دستخط کروا لئے اور اس کا نکاح نسرین بی بی کے بیٹے محمد قدیر سے کروادیا اور اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو اسے جان سے مار دیں گے۔

پولیس نے خاتون کی بیٹی کے اغواء اور زبردستی کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے اور نامزد ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔