ایف پی سی سی آئی نے پاکستان چین اقتصادی راہداری اتھا رٹی کے قیام کو سراہا

جمعرات 17 اکتوبر 2019 21:22

ایف پی سی سی آئی نے پاکستان چین اقتصادی راہداری اتھا رٹی کے قیام کو ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2019ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی نے پاکستان چین اقتصادی راہداری اتھا رٹی CPEC Authority کے قیام کے فیصلے کو سراہا ہے۔ وزیراعظم پاکستان کے اس اتھارٹی کے قیام کا مقصد پاکستان چین اقتصادی راہداری سے متعلقہ سرگرمیوں کو بڑھانا، ترقی کے نئے مواقعوں کو تلاش کر نا اور علاقائی اور عالمی رابطہ کا ری کے ذریعے ممکنہ با ہمی مربوط پروڈکشن نیٹ ورک اور global value chains کے راستے ہموار کر نا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے اسے مثبت اقدام قرار دیتے ہو ئے کہاکہ اس سے موجودہ منصوبوں جن پر کام جا ری ہے، کی رکاوٹیں دور ہوں گی اور ان کی تکمیل جلد از جلد ممکن ہو سکے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری اتھارٹی سے پاکستان میں جوائنٹ وینچر اور سرمایہ کاری کا ایک نیا دور شروع ہوگا جو ملک میں روزگار کے نئے مواقع، غربت جس سے صنعت کاری کو فروغ ملے گی، نئی ملا زمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے، بے روزگاری اور غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی اور معیشت پا ئیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہو گی۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے گوادر پو رٹ اور اسی سے وابستہ خصوصی اقتصادی دونوں کو ٹیکس اور محصولات میں رعایت دینے پر حکومت کی بھی تعریف کی اور مقا می سر مایہ کاروں اور کاروباری افراد کو ایک جیسی سہو لیات دینے پر زور دیا ۔ انہو ں نے ایف پی سی سی آئی کو سی پیک اتھارٹی کے بورڈ میں شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ نجی شعبے کو موقف کو سی پیک سے متعلق منصوبو ں میں شامل کیا جا سکے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے سی پیک پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک انفراسٹر کچر ڈویلپمنٹ، توانائی، کو ئٹہ، گوادر، خضدار، اتھل، حب اور ڈیرہ مراد جمال وغیر ہ میں اکنامک دونوں کے قیام کے لحاظ سے بلوچستان کی تقدیر بدل دے گا۔ اس وقت حکومت نے صوبے کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے ایسے منصوبے شامل کیئے تھے جو صحت تعلیم اور زراعت کے شعبوں کو بہتر بنانے میں یقینی طور پر مددگار ثابت ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس منصوبے سے صو بہ بلوچستان ٹر انزٹ تجارت کو فروغ دینے اور بلو چستان کی غیراستعمال شدہ صلاحیتو ں کی کھو ج کے لیے خطیر رقم کما سکتا ہے جو کہ اس وقت پاکستان کا سب سے کم ترقی والا صوبہ ہے۔