مولانا فضل الرحمان اور ان کی ٹیم شہباز شریف کو دھرنے میں شرکت پر آمادہ نہیں کر سکی

دھرنا دینے اور اس میں بیٹھنے کے حوالے سے ہمیں تحفظات ہیں ۔ شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو واضح کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 19 اکتوبر 2019 10:43

مولانا فضل الرحمان اور ان کی ٹیم شہباز شریف کو دھرنے میں شرکت پر آمادہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اکتوبر 2019ء) : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان اور ان کی ٹیم گذشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو دھرنے میں شرکت کے حوالے سے راضی کرنے میں ناکام ہو گئے۔ اس حوالے سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور ان کی ٹیم کے ارکان میاں شہباز شریف اور ان کی ٹیم کو مسلم لیگ ن کی اسلام آ باد دھرنے میں شرکت پر راضی کرنے میں ناکام ہو گئے۔

با وثوق ذرائع کے مطابق گذشتہ روز شہباز شریف کی ماڈل ٹاؤن کی رہائشگاہ پر ہونے والی اس ملاقات میں شہبا زشریف نے فضل الرحمان کو واضح طور پر کہا کہ مسلم لیگ ن کی اکثریت آ پ کے احتجاج میں جانے کی حد تک تو تیا رہے لیکن وہاں دھرنا دینے اور اس میں بیٹھنے کے حوالے سے ہمیں تحفظات ہیں ۔

(جاری ہے)

ہم خود دھرنے کے خلاف تھے اور دھرنا دینے سے حالات جمہوریت کے خلاف جا سکتے ہیں۔

قومی اخبار میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے فضل الرحمان سے یہ بھی کہا کہ آپ کے مطالبات کیا کیا ہیں اور ان میں ن لیگ کے مطالبات کو بھی شامل کیا جائے ، صرف حکومت ہٹانا ہی مطالبہ نہیں ہو گا۔ چیئر مین نیب اور دیگر اداروں کے حوالے سے بھی بات کی جائے اور ان کی تبدیلی کا بھی مطالبہ رکھا جائے ۔ فضل الرحمان نے شہباز شریف کو کہا کہ آ پ صرف احتجاج ہی نہیں بلکہ دھرنے میں شرکت کا بھی اعلان کریں بلکہ آ پ کے لوگ وہاں انتظام کریں اور آ پ میزبانی لیں۔

جس پر شہبا زشریف نے واضح طور پر کہا کہ ہم دھرنے کے حوالے سے فیصلہ ابھی نہیں کر سکے اور ہماری اکثریت دھرنے کے حوالے سے شدید تحفظات کا شکار ہے ، ہم آ پ کے جلسے میں ضرور شامل ہوں گے ، تقاریر بھی کریں گے ، اپنے مطالبات بھی پیش کریں گے ، لیکن ہم کسی ایسے کام کا حصہ نہیں بنیں گے جس سے سسٹم سمیٹے جانے کا خدشہ ہو۔ مصدقہ ذرائع نے بتایا کہ امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف سے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے نوازشریف کا پیغام دیا تھا کہ ہم دھرنے میں بھی بھرپور طریقہ سے بیٹھیں گے لیکن آ پ ابھی صرف جلسے میں شمو لیت کا کہہ رہے ہیں ۔

جس پر شہباز شریف نے کہا کہ اس کا جواب تو آ پ کیپٹن(ر) صفدر سے لیں، ہمیں جو ہدایات ملی ہیں ہم ان کے مطابق آ پ سے بات کر رہے ہیں۔ فضل الرحمان کی جانب سے ملاقات میں متعدد بار یہی کہا گیا کہ آ پ باہر میڈیا ٹاک میں یہ کہیں کہ احتجاج اور دھرنے میں مسلم لیگ ن مکمل ساتھ دے گی لیکن شہباز شریف نے یہی کہا کہ ابھی ہم سب آ زادی مارچ کی بات کریں گے ۔ آ زادی مارچ میں ہم شرکت کریں گے ، دھرنے کے حوالے سے فیصلہ اس وقت کیا جائے گا۔یہی وجہ تھی کہ مولانا فضل الرحمان شہبازشریف کی اس گفتگو سے خوش نہیں تھے اور دونوں کی میڈیا ٹاک کے دوران فضل الرحمان کے چہرہ پر تناؤ بھی واضح اور نمایاں تھا ۔