مولانا فضل الرحمن کا نیر بخاری سے رابطہ ،مذاکرات کے معاملے پر اعتماد میں لیا

نیر بخاری کا مولانا فضل الرحمن کا موقف پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے سامنے رکھنے کا فیصلہ

اتوار 20 اکتوبر 2019 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2019ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے نیر بخاری سے رابطہ کر کے مذاکرات کے معاملے پر اعتماد میں لیا ۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن کی جانب سے حکومت سے مذاکرات کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمٰن سے نالاں ہوگئی۔پی پی پی کے اہم عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمن کے حکومت سے مذاکرات کے فیصلے کو سولو فلائیٹ قرار دیا جبکہ پی پی پی قیادت نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا حکومت کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ یکطرفہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن نے حکومتی کی مذاکراتی کمیٹی سے بات چیت پر پی پی پی کو اعتماد میں نہیں لیا اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ جے یو آئی (ف) کا فیصلہ اپوزیشن کے مشترکہ اعلامیے کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں مولانا فضل الرحمن نے نیر بخاری کو مذاکرات کے معاملے پر اعتماد میں لیا، جس پر نیر بخاری نے مولانا فضل الرحمٰن کا موقف پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پیپلز پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیکر ہی آگے بڑھیں گے۔ذرائع کے مطابق نیر بخاری نے مولانا فضل الرحمٰن کو بتایا کہ وہ پارٹی قیادت کو آگاہ کرنے کے بعد جواب دیں گے۔پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمٰن کے بعد مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے بھی تحفظات کا اظہار کردیا جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے بھی پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا۔

بعد ازاں حکومتی کمیٹی اور جے یو آئی (ف) کے درمیان ہونے والے مذاکرات منسوخ کرنے سے متعلق اعلان بھی سامنے آیا۔ذرائع کے مطابق حکومت کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ راہبر کمیٹی کرے گی اور اس حوالے سے راہبر کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا۔علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن رہنماؤں سے مشاورت کے بعد مذاکرات کا اختیار راہبر کمیٹی کے سپرد کردیا۔