سپریم کورٹ نے ریلوے یونیفارم خورد برد کیس میں سزایافتہ آفیسر کی بریت کیخلاف نیب اپیل خارج کردی

پیر 21 اکتوبر 2019 23:24

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2019ء) سپریم کورٹ نے ریلوے سٹاف کیلئے یونیفارم کی خریداری میں مبینہ خورد برد کیس میں سزایافتہ ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر عابد علی کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل خارج کردی ہے اورکہا ہے کہ نیب کے پاس ملزم کے حوالے سے کوئی ثبوت موجود نہیں، یہاں نیب کی بھی بدنیتی نظرآرہی جس نے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کواس کیس میں ملوث نہیں کیا۔

پیر کو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نیب کی جانب سے عابدعلی کی بریت کیخلاف دائر اپیل کی سماعت کی۔ یاد رہے کہ ٹرائل کورٹ نے ملزم عابد علی کو دس سال کی سزا سنائی تھی تاہم ہائیکورٹ نے ملزم کوبری کردیا تھا جس کیخلاف نیب نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی ، سماعت کے دوران نیب کے پراسیکیوٹر نے پیش ہوکر استفسارپر عدالت کوبتایاکہ ملزم نے محکمہ ریلوے کے ملازمین کیلئے یونیفارم کی خریداری کرناتھی،جس کیلئے اس نے ایک سال میں دو بار ٹرانزیکشنز کروائیں،صرف یونیفارم کی مد میں 127.471 ملین کی رقم میں خورد برد کی تھی۔

(جاری ہے)

جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ اکثریہ دیکھا گیاہے کہ نیب اس طرح کے معاملات میں بڑے آفسروں کو ملزم نہیں بناتا، ورنہ یہ باالکل واضح ہے کہ بڑے آفسروں کی رضامندی کے بغیر کچھ بھی نہیں ہو سکتا ، وہی لوگ توسارے معاملات کوجانتے ہیں، اس لئے ہمیں بتایا جائے کہ نیب نے اس کیس میں ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کو کیوں ملوث نہیں کیا جس سے نیب کی بدنیتی نظر آرہی ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر بہتری کے لیئے کام کرتے ہوئے خود ا س معاملے میںپھنس گئے ہیں، یہ ریفرنس 2002ء میں بنا تھا جس کو انیس سال گزر چکے ہیں،لیکن اب بھی نیب کے پاس ملزم کے حوالے سے کوئی واضح ثبوت موجود نہیں، بعدازاں عدالت نے نیب کی اپیل خارج کرتے ہوئے ٹراسپورٹیشن آفسر کو بری کردیا۔