جعلی حمل کا ڈرامہ رچانا مہنگا پڑ گیا

ہوائی سفر میں اضافی پیسوں سےبچنے کے لیے خاتون نے حاملہ ہونے کی ایکٹنگ کی

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 31 اکتوبر 2019 06:34

جعلی حمل کا ڈرامہ رچانا مہنگا پڑ گیا
نیٹ نیوز ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 31 اکتوبر2019ء)   غیر ترقی یافتہ ممالک سے لے کر ترقی یافتہ ممالک تک ایک بات ہر جگہ کامن ہے کہ لوگوں میں حرص اور لاچ بہت ہے۔وہ پیسے بچانے کے لیے ایسی ایسی ترکیبیں لڑاتے ہیں کہ اپنے جیسے لوگوں کو حیران کر کے رکھ دیتے ہیں۔یہ بھی فراڈ کی ہی ایک قسم کہلاتا ہے کہ آپ حکومت یا کسی اور پرائیویٹ کمپنی کودھوکا دینے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں۔

کچھ لوگ دھوکا دینے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جبکہ کچھ لوگ موقعہ پر پکڑے جاتے ہیں۔گزشتہ دنوں ایک خبر آئی تھی کہ ایک خاتون کا سفری سامان کا وزن زیادہ تھا اس نے پیسے نہ دینے کے لیے اپنے کچھ کپڑے نکال کر خود ہی پہن لیے تھے اور اضافی پیسے ادا کرنے سے بچ گئی تھی مگر اب کی بار ایک اور خاتون نے اضافی پیسے نہ دینے کے لیے ایک انوکھا کام کیااور موقعہ پر پکڑی گئی۔

(جاری ہے)

آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی سفری مصنف ربیکا اینڈریوز نے اضافی سامان کو لے جانے کے لیے فرضی حمل کا سہارا لیا۔انسٹاگرام پوسٹ پر خاتون نے لکھا 'حاملہ خواتین کو 60 ڈالرز کی بچت ہوتی ہے، جب آپ اضافی سامان پر فیس ادا کرنا نہیں چاہتے'۔انہوں نے اس پوسٹ میں ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ یہ کام انہوں نے کیسے کیا اور بہت سارا سامان لباس کے اندر ایسے بھر لیا جس سے پیٹ حاملہ خواتین کی طرح نظر آنے لگا۔

مگر یہ تمام تر کوششیں ناکام ثابت ہوئیں کیونکہ فضائی عملے نے ان کو پکڑ ہی لیا۔


خاتون کے بقول ان سے بس یہ غلطی ہوئی کہ وہ طیارے پر سوار ہونے والی آخری مسافر تھیں اور یہی وجہ تھی کہ عملے میں شامل تمام افراد کی نظریں ان پر ہی مرکوز تھیں۔انہوں نے بتایا 'جب میں فرضی حمل کا ڈرامہ کرتے ہوئے چلنے لگی تو میں نے ٹکٹ گرا دیا اور آواز نکالی، تو سب ایک بار پھر میری جانب دیکھنے لگے'۔

ان کے بقول 'جب میں ٹکٹ لینے کے لیے جھکی تو کمر پر لیپ ٹاپ نظر آگیا'۔اس کے نتیجے میں ربیکا کو 60 ڈالرز ادا کرنا پڑے مگر سی این این سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا 'کیا میں شرمندہ ہوں؟ بالکل بھی نہیں'۔ربیکا نے کہا 'میرے خیال میں ایک خاتون کو حق ہے کہ وہ جو چاہے اپنے جسم کے ساتھ کرے چاہے تو لیپ ٹاپ وائر سے جعلی حمل کا ڈرامہ ہی کیوں نہ ہو'۔اپنے ایک اور مضمون میں انہوں نے لکھا 'ایسا پھر کرنا پڑا تو میں ہچکچاﺅں گی نہیں بس اس بار یہ یقینی بناﺅں گی کہ طیارے پر سب سے آخر میں سوار نہ ہوں'۔اگر میں نے یہ غلطی نہ دہرائی تو مجھے یقین ہے کہ میں اگلی بار ضرور کامیاب ہو جاﺅں گی۔

متعلقہ عنوان :