وفاقی کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دے دی

کابینہ کی ذیلی کمیٹی اس حوالے سے باضابطہ اعلان آج رات نو بجے کرے گی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 12 نومبر 2019 16:45

وفاقی کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 نومبر 2019ء) : وفاقی کابینہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی مشروط منظوری دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے محدود مدت کے لیے نکالا جا رہا ہے۔ کابینہ کی ذیلی کمیٹی اس حوالے سے باضابطہ اعلان آج رات نو بجے کرے گی۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو باہر جانے کے لیے سکیورٹی بانڈز دینا ہوں گے۔

یہ ضمانت وزیر قانون فروغ نسیم نے شہباز شریف کے نمائندے سے مانگی۔ کابینہ ذرائع کے مطابق سکیورٹی بانڈز دینے کے بعد نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکال کر ان کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نوازشریف کی روانگی پر بطورگارنٹی پراپرٹی یا رقم رکھوانا چاہتی ہے، کیونکہ کابینہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کسی کا نام ای سی ایل سے نکال دیں تو وہ ہمارے دائرہ کارسے نکل جاتا ہے لہٰذا گارنٹی نہایت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ذیلی کمیٹی کے فیصلے کے بعد وفاقی کابینہ سے مزید منظوری لینے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ خیال رہے کہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کا پہلا دور پونے تین گھنٹے جاری رہا، جس میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے یا نہ نکالنے پر دوبارہ مشاورت کی گئی لیکن اب سے کچھ دیر پہلے تک کمیٹی ای سی ایل سے نواز شریف کا نام نکالنے پر متفق نہیں ہوسکی تھی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے وکیل منور دُگل کی خدمات حاصل کیں جو کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے، وکیل منورد گل نے کمیٹی کے سامنے قانونی پہلوؤں پر دلائل دیئے۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت پنجاب نے سابق وزیراعظم کی صحت سے متعلق تین رپورٹس پیش کیں۔ میڈیکل رپورٹ میں نواز شریف کو بیرون ملک علاج کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے کہا کہ نیب نواز شریف سے متعلق اپنا واضح موقف پیش کرے، جس پر نیب نے کہا انسانی بنیادوں پر نواز شریف کے بیرون ملک علاج پر اعتراض نہیں۔ جس کے بعد اجلاس آج رات نو بجے تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔