نمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری، رواں ہفتہ بجائے ایک ماہ بعد عدالتی رپورٹ پیش ہونے کے امکانات

وی سی و رجسٹرار اور ڈاکٹرز پیش، خون کے ساتھ انصاف کرنے کیلئے احتجاجات، دھرنا

بدھ 13 نومبر 2019 21:03

نمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری، رواں ہفتہ بجائے ایک ماہ بعد عدالتی ..
لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2019ء) نمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری، رواں ہفتہ بجائے ایک ماہ بعد عدالتی رپورٹ پیش ہونے کے امکانات، وی سی و رجسٹرار اور ڈاکٹرز پیش، خون کے ساتھ انصاف کرنے کیلئے احتجاجات، دھرنا۔ رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاڑکانہ کی سربراہی میں بی بی آصفہ ڈینٹل کالج لاڑکانہ کی پانچویں سال کی طالب علم ڈاکٹر نمرتا چندا نی کے قتل کی عدالتی تحقیقات کی جارہی ہے‘ ڈاکٹر نمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بالآخر جاری ہوگئی، جو ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش نے پیر کے روز کورٹ میں آکر مہربند رپورٹ کو جج کے سامنے پیش کیا‘جس میں نمرتا کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد گلہ گھونٹ کر قتل کرنے کے اشارے شامل کیے گئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ان کے کپڑوں پر مرد حضرات کے ہاتھوں کے نشانات بھی ہیں، جس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے، دوسری جانب شہید محترمہ بے نظیر بھبٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کی وائیس چانسلر انیلا عطا رحمٰن، یونیورسٹی رجسٹرار ڈاکٹر شاہدہ مگسی اور پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر امرتا پیش ہوئیں، ڈاکٹڑ امرتا سے سوالات کیے، جس کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ جونیئر ہیں، اور نمرتا کا پوسٹ مارٹم کرنے سے گریزاں تھیںِ، لیکن انچارج کے کہنے پر پوسٹ امرٹم کیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پہلے بھی وائس چانسلر اور رجسٹرار‘ ڈاکٹرز‘ طالبات‘ کلاس فیلوز اور روم میٹس سے بیانات لیے گئے تھے، جو جلے چالیس سے زائد بیانات بتائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ جامشورو سے ڈی این اے رپورٹ‘اسلام آباد ایف آئی اے میں سے لیپ ٹاپ اور موبائل فونز کی فارنزک رپورٹ‘ روہڑی لیبارٹری کی کیمیکل رپورٹ‘ حتمی رپورٹ سمیت تمام رپورٹس عدالتی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش کی جا چکی ہیں‘معلوم ہوا ہے کہ جوڈیشل انکوائری کمیٹی میں جمع کرائی گئی تمام رپورٹس اور بیانات کی روشنی میں رواں ہفتہ کے دوران عدالتی رپورٹ ظاہر کی جائے گی، لیکن گزشتہ روز محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے مزید ایک ہفتہ تحقیقات کرنے کی درخواست کی گئی ہے‘جس سے پتہ چلتا ہے کہ اب یہ رپورٹ مزید 30 دن کیلئے عدالت میں پڑی رہے گی‘کیو نکہ کمیٹی نے تمام پہلو سے تحقیقات مکمل کر لی ہے۔

جبکہ ڈاکٹر نمرتا کے خون کو انصاف فراہم کرانے کیلئے چانڈکا کی مین گیٹ پر قائم کیمپ پر ایس ٹی پی اور سناف کی جانب سے گلزار سومرو‘ اسلہ ورایو عمرانیّ ڈاکٹر سہیل اختر‘طارق جتوئی‘ صادق لاشاری اور دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا اس موقعے پر خصوصی طور پر ایس ٹی پی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے شرکت کی اور کہا کہ میڈیکل کی طلبہ نمرتا چندانی کے خون کو انصاف دلانے کیلئے سکھر، حیدرآباد، میرپور خاص، اور نواب شاہ میں بھی دھرنے دیئے جائیں گے، نمرتا کی ہلاکت کو قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر زینب قتل کیس میں 19 ہزار لوگوں کا ڈی این اے ہوسکتا ہے تو نمرتا کیس میں کیوں نہیں‘ نمرتا کیس کے متعلق جامعہ بے نظیر اور چانڈکا میڈیکل کالج کے افسارن اور عملہ کا بھی ڈی این اے لاہور فارینزک لیباریٹری سے کرایا جائے،شبہ ہے کہ اس واقعہ میں حکومت کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں، لاہور لیباریٹری میں نہ تو وزیر اعلیٰ کی سفارش چلے گی اور نہ یونیورسٹی انتظامیہ کے پیسے چلیں گے‘اس لیے جوڈیشل رپورٹ پبلک کرنے اور رینجرز سے نمرتا ہلاکت کی تحقیقات کرانے کا بھی مطالبہ کیا اور قائد اعظم یونیورسٹی کی مہران کونسل کے رہنمائوں ڈاکٹر مظہر مغل‘ ثنا ء اللہ رزاق‘ شیبا مغل‘ عرفان چانڈیو‘ اعزاز پیرزادو‘ شکیل سندھی اور دیگرکی رہنمائی میں چانڈکا میڈیکل کالج کے گیٹ سے ایک احتجاجی ریلی نکالی جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی ڈسٹرکٹ پریس کلب لاڑکانہ کے سامنے اختتام پذیر ہوئی، اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر نمرتا کا قتل ہماری نظر میں سندھ کے شعور کا قتل ہے، چند تعلیم دشمن عناصر سندھ کے تعلیمی اداروں کو تباہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔

#