طالبان نے اسیر رہنمائوں کے قطر پہنچنے پر غیرملکی مغوی پروفیسرز رہا کر دیئے

منگل 19 نومبر 2019 19:41

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2019ء) افغان جیلوں میں قید 3 طالبان رہنما آزادی کا پروانہ ملنے کے بعد قطر میں واقع طالبان کے سیاسی دفتر پہنچ گئے جس کے بعد افغان طالبان نے بھی دو غیر ملکی مغوی پروفیسرز کو رہا کر دیا ۔عالمی میڈیا کے مطابق افغانستان سے رہا ہونے والے 3 اہم طالبان رہنمائوں حاجی ملی خان، حافظ راشد اور انس حقانی منگل کو قطر پہنچے جہاں ان کا استقبال طالبان کے سیاسی دفتر کے عمائدین نے کیا۔

رہا ہونے والوں میں شامل نوجوان رہنما انس حقانی دراصل حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی کے بھائی ہیں۔طالبان رہنمائوں کے معاہدے کے تحت محفوظ مقام پر پہنچ جانے کے بعد افغان طالبان نے بھی معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے مغوی امریکی پروفیسر کیون کنگ اور آسٹریلوی پروفیسر ٹموتھی ویکس کو رہا کر دیا۔

(جاری ہے)

دونوں پروفیسرز امریکن یونیورسٹی آف افغانستان میں درس و تدریس سے منسلک تھے اور دونوں کو اگست 2016 میں کابل سے اغوا کیا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے افغان صدر اشرف غنی نے دو غیر ملکی پروفیسروں کی رہائی کے بدلے میں افغان طالبان کے تین اہم قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اعلان کے دو روز بعد افغانستان کیلئے امریکی سفیر جان باس نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں قیدیوں کے تبادلے میں تعطل پیدا ہونے کا انکشاف کیا تھا جس سے معاہدے پر عمل درآمد ناکام ہوتا نظر آرہا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی بھارت سے تعلق رکھنے والے 3 مغوی انجینئرز کی رہائی کے بدلے حقانی گروپ کے ایک رکن سمیت طالبان کے 10 سرکردہ کمانڈرز کو رہا کیا گیا تھا۔ طالبان رہنمائوں کے بدلے غیر ملکی مغویوں کی رہائی کو فریقین امن مذاکرات کی کامیابی قرار دیتے ہیں۔