عالمی معاشی ریٹنگ کے ادارے موڈیز نے معیشت کے حوالے سے پاکستان کا آئوٹ لک منفی سے تبدیل کر کے مثبت کر دیا‘ موڈیز نے پاکستان کی ساورن کریڈٹ ریٹنگ کی ’بی تھری‘ کے طور پر نئے سرے سے تصدیق کی ہے

موڈیز کی جانب سے پاکستان کا آئوٹ لک منفی سے مستحکم کرنا ملک کے معاشی استحکام میں حکومت کی کامیابی کی تائید ہے‘ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ

منگل 3 دسمبر 2019 00:20

اسلام آباد ۔ 2 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2019ء) عالمی معاشی ریٹنگ کے ادارے موڈیز نے معیشت کے حوالے سے پاکستان کا آئوٹ لک منفی سے تبدیل کر کے مثبت کر دیا ہے، موڈیز نے پاکستان کی ساورن کریڈٹ ریٹنگ کی ’بی تھری‘ کے طور پر نئے سرے سے تصدیق کی ہے، آئوٹ لک میںتبدیلی ادائیگیوں میں توازن، پالیسی ایڈجسٹمنٹ کی حمایت اور کرنسی کی لچک کے باعث سامنے آئی ہے۔

عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق معاشی آئوٹ لک کی ’منفی‘ سے ’مستحکم‘ درجے میں ترقی ملکی معیشت کو سنبھالنے اور مستحکم بنانے کی حکومتی کوششوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔ موڈیز انسویٹر سروس کے مطابق پاکستانی حکومت کو تصدیق کی گئی ہے کہ ملک میں طویل جاری کی جانے والی مقامی اور غیر ملکی کرنسی اور غیر محفوظ قرضوں کی درجہ بندی بی تھری اور آئوٹ لک کو منفی سے مستحکم کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

درجہ بندی پاکستان کی بڑی معیشت اور طویل مدتی شرح نمو کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ جاری ادارہ جاتی اقدامات کی عکاس ہے۔ موڈیز نے پاکستان میں جاری اصلاحات کا بھی ذکر کیا ہے جن سے قرضوں کی پائیداریت اور حکومت کے لیکویڈیٹی کے حوالے سے درپیش خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ موڈیز نے میکرو اقتصادی استحکام کے حوالے سے حکومت کی پیش رفت اور بیرونی کھاتے کے حوالے سے مسائل میں کمی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو بھی اجاگر کیا ہے۔

موڈیز نے توقع ظاہر کی ہے کہ برآمدات آہستہ آہستہ بڑھیں گی اور گزشتہ 18 ماہ کے دوران زرمبادلہ کی شرح میں کمی کو بھی پیچھے چھوڑ جائے گی جو جاری اکائونٹ کے خسارے میں کمی میں معاون ثابت ہو گی۔ رپورٹ میں نیشنل ٹیرف پالیسی کے حالیہ کردار اور ملک میں تجارتی مسابقت بڑھانے کے لئے حکومتی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی جس کا مقصد برآمدات یا درآمدی متبادل کیلئے پیداوار کو فروغ دینا ہے۔

اس پالیسی سے نہ صرف ملک میں تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ برآمدات کو بھی مزید بڑھانے میں مدد ملے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے کچھ سالوں کے دوران بجلی کی پیداواری صلاحیت میں خاطر خواہ اضافے اور سلامتی کی بہتر ہوتی صورتحال نے بہت سی رکاوٹوں کو دور کر دیا ہے جس سے برآمد سے وابستہ سرمایہ کاری اور پیداوار کو مزید معاونت مل رہی ہے۔

موڈیز رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پالیسی میں تسلسل، مرکزی بینک کی آزادی اور کرنسی کی لچک کے عزم سمیت بیرونی خطرے سے متعلق خطرات میں کمی کی حمایت کریں گے کیونکہ ان اقدامات سے پاکستانی روپے پر اعتماد کو تقویت ملے گی۔ مالی معاملے کے حوالے سے موڈیز نے توقع کی ہے کہ جاری مالی اصلاحات مالی خسارے کو بتدریج کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ ان اصلاحات سے قرضوں کے استحکام اور حکومتی لیکویڈیٹی رسک کو بھی کم کیا جائے گا۔

موڈیز نے اعتراف کیا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لئے حکومت نے ٹیکسوں میں کمی، استثنیٰ سمیت دیگر نوعیت کی چھوٹ اور مراعات کو ختم کر دیا ہے۔ موڈیز نے بجٹ میں نظم و ضبط پیدا کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے نئے پبلک فنانشنل مینجمنٹ ایکٹ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ مالی خسارے کو کم کرنے کے حوالے سے موڈیز نے توقع ظاہر کی کہ اگلے چند سالوں میں حکومت کا قرضہ آہستہ آہستہ کم ہو جائے گا۔

توقع ہے کہ قرض کا ڈھانچہ مزید سازگار بنے گا۔ موڈیز کی پریس ریلیز میں روشنی ڈالی گئی کہ جب حکومت معیشت کو درپیش کلیدی چیلنجوں کا ازالہ کرتی ہے تو یہ اپنے احتساب پروگرام کے ذریعے معاشرے کے کمزور طبقات کی حفاظت، غربت اور عدم مساوات کو کم کرنے، معاشرتی حفاظت کو موثر بنانے اور انسانی سرمائے کو فروغ دیتی ہے۔ موڈیز پریس ریلیز میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت کی طرف سے معاشی محاذ پر ہونے والی نمایاں پیش رفت متاثر کن ہے۔

سٹاک انڈکس میں ہر گزرتے دن استحکام مارکیٹ میں مثبت سرگرمیوں کی عکاس ہے، حکومت آنے والے سالوں میں تیز، پائیدار اور جامع ترقی کے حصول کے لئے اپنے اصلاحاتی ایجنڈے کے لئے پرعزم ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ موڈیز کی جانب سے پاکستان کا آئوٹ لک منفی سے مستحکم کرنا ملک کے معاشی استحکام میں حکومت کی کامیابی کی تائید ہے۔ انہوں نے کہا کہ موڈیز کے اقدام نے طویل مدتی معاشی ترقی کے لئے مضبوط بنیاد رکھ دی ہے۔ حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر گامزن رہے گی، مستقبل میں تیز تر، پائیدار اور یکساں معاشی ترقی کو مضبوط بنیادوں پر استوار کریں گے۔