دعا منگی کے موبائل فون کا کال ریکارڈ حاصل کر لیا گیا

دعا منگی سے آخری مرتبہ رابطہ کرنے والے دو افراد کو حراست میں لے لیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 3 دسمبر 2019 12:52

دعا منگی کے موبائل فون کا کال ریکارڈ حاصل کر لیا گیا
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 دسمبر 2019ء) دعا منگی اغوا کیس میں دس سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے جب کہ 22 افراد کے بیانات بھی قلمبند کر لیے گئے ہیں لیکن تاحال پولیس کوئی سراغ لگانے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔لڑکی کے اغوا اور لڑکے کے زخمی ہونے کا واقعہ معمہ بن چکا ہے۔پولیس نے دعا منگی کا کال ریکارڈ بھی حاصل کر لیا ہے۔کال ڈیٹا کی مدد سے دو افراد کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

حراست میں لیے گئے افراد پر لڑکی کے اہلخانہ کو بھی شبہ ہے۔حراست میں لیے جانے والے دو افراد آخری مرتبہ دعا سے رابطے میں تھے۔تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ اغوا برائے تاوان نہیں بلکہ بدلہ لینے کا لگتا ہے کیونکہ جو گاڑی اس واردات میں استعمال ہوئی وہ ممکنہ طور پر وہی گاڑی لگتی ہے جو چند روز قبل خالد بن ولید روڈ سے چھینی گئی تھی۔

(جاری ہے)

واردات میں چار ملزمان ملوث تھے جن میں سے ایک نے اپنا چہرہ نقاب سے چھپا رکھا تھا اور ممکنہ طور پر اسے پہچانے جانے کا خوف تھا۔

اس کیس کی تحقیقات اب ساؤتھ پولیس کے ساتھ اے وی سی سی کو بھی سونپ دی گئی ہے۔علاوہ ازیں پولیس نے دو افراد کو حراست میں لیا ہے جو طالب علم ہیں۔دونوں کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کریم کھرل نے کہا ہے کہ دعا منگی کے اغوا کی تحقیقات پولیس ٹیم کر رہی ہے اور اغوا کے شواہدکی روشنی میں تحقیقات میں پیش رفت بھی ہوئی ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ساوتھ شرجیل کھرل نے بتایا کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے مبینہ طور پر اغوا کی گئی لڑکی کے معاملے میں پولیس کی تفتیشی ٹیم تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دعا منگی کے ساتھ موجود نوجوان حارث کو لگنے والی نائن ایم ایم گولی کا خول تلاش کر لیا گیا ہے ، امید ہے لڑکی دعا منگی کو جلد بازیاب کرالیں گے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سینیٹر عاجز دھامرا نے کہا ہے کہ کہ بغیر تاوان کے دعامنگی کو بازیاب کرایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ زخمی لڑکے حارث کی مدعیت میں پولیس کارروائی کی جائے گی۔