
مگرمچھ پتھر کیوں کھاتے ہیں؟
امین اکبر
پیر 16 دسمبر 2019
23:49

بظاہر ایسا لگتا ہے کہ مگرمچھ پانی میں جانے سے پہلے پتھر یا چٹانیں کھاتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ پتھر مگرمچھ کو خوراک ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں، اسی وجہ سے وہ اسے کھاتے ہیں۔کسی بھی جانور کے نظام ہضم میں موجود پتھر کو گیسٹرلیتھ کہا جاتا ہے، جس کا لغوی مطلب پیٹ میں پتھر ہوتا ہے۔
مگرمچھ کے پیٹ میں موجود پتھر خوراک کو پیس کر ہضم کرنے کے کام آتے ہیں۔
(جاری ہے)
گیسٹرولیتھ جانوروں کے پیٹ میں کئی سالوں تک رہ سکتی ہے۔
کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ مگرمچھ اپنا وزن بڑھانے اور پیٹ بھرا ہوا ہونے کا احساس کرنے کے لیے پتھر کھاتے ہیں۔کافی عرصے تک سمجھا جاتا رہا کہ پتھر کھانے سے مگرمچھ پانی میں زیادہ دیر تک رہ سکتے ہیں اور گہرے پانی میں آرام سے غوطہ لگا سکتے ہیں۔بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ پیٹ میں پتھر ہونے کی وجہ سے ہی مگرمچھ اپنا جسم پانی میں چھپا کر صرف آنکھیں باہر رکھ کر اپنے شکار پر نظر رکھ سکتے ہیں۔پیٹ میں موجود پتھر مگرمچھ کو بہتر انداز میں تیرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
متعلقہ عنوان :
مزید عجیب و غریب خبریں
-
پاکستانی نژاد برطانوی طالبہ ماہ نور چیمہ کا آئی کیو اسٹیفن ہاکنگ سے بھی زائد قرار
-
دبئی میں اربوں روپے مالیت کے انتہائی نایاب گلابی ہیرے کی چوری ناکام
-
مصنوعی ذہانت سے تخلیق شدہ لڑکی سے تعلقات قائم ، 75 سالہ شخص نے طلاق کا مطالبہ کردیا
-
آنکھ میں دانت لگانے کا آپریشن، 75سالہ کینیڈین نابینا خاتون کی بینائی لوٹ آئی
-
فرانس، جیلی فش نے نیوکلیئرپاورپلانٹ بند کروا دیا
-
خاتون کا شوہر کی دوسری بیوی کو جگر کا عطیہ، سب حیران
-
بھارت میں 20 سال تک نیہا بن کر رہنے والا بنگلہ دیشی شہری عبدالکلام گرفتار
-
برطانوی شیفس نے دینا کا سب سے بڑا اسکوچ ایگ تیار کرلیا
-
ایک سال سے ایمازون کی غیرمطلوب اور مفت ڈیلیوریزسے خاتون تنگ آگئیں
-
ہسپانوی خاتون کا15 ہزار سے زائد ایگ کپ جمع کرنے کا عالمی ریکارڈ
-
برطانوی خاتون کی پُراسرارموت، دل غائب ہونے کا انکشاف
-
بہار میں انوکھا واقعہ، دلہا شادی کے منڈپ سے اغوا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.