پرندے زمینی مقامات کو شناخت کر کے ہزاروں میل کا فاصلہ طے کر سکتے ہیں

Ameen Akbar امین اکبر پیر 16 دسمبر 2019 23:49

پرندے  زمینی مقامات  کو شناخت  کر کے ہزاروں میل کا فاصلہ طے کر سکتے ہیں
عام طور پر انسان  بغیر نقشوں کے طویل سفر نہیں کر سکتے  لیکن پرندے زمینی مقامات کو شناخت کرکے ہزاروں میل کا سفر کرسکتے ہیں۔کبوتر بغیر کسی مشکل کے ہزاروں میل کا سفر کر کے مطلوبہ مقام تک پہنچ جاتے ہیں۔پرندوں کی کچھ اقسام جیسے قطب شمالی کی ابابیل ہر سال  25 ہزار میل کا سفر کر کے   اپنے گھر سے جاتی اور واپس آتی ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پرندوں کے اندر اپنا ہی گلوبل پوزیشنگ سسٹم ہو سکتا ہے جس کی مدد سے یہ ہر سال ایک سے راستے پر سفر  کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)


پرندوں کی بہت سی اقسام میں فیرو مقناطیسیت  زمین کے مقناطیسی میدان کے لحاظ سے  اپنا  مقام تلاش کرنے میں مدد دیتی ہے۔ نومبر 2006 میں ایک جریدے Animal Behaviour میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ  کبوتر بھی زمین پر موجود مقامات کی مدد سے اپنے گھر کا  راستہ تلاش کرتے ہیں۔
سب سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ پرندوں کی چونچ ان کے رستہ تلاش کرنے میں سب سے زیادہ معاون ہوتی ہے۔چونچ سے ہی پرندے اپنے مقام کا حتمی تعین کرتے ہیں۔کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ پرندے اپنے سارے راستے کو سونگھتے ہیں، جس سے انہیں راستہ تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔