ججز جس شاخ پر بیٹھے تھے، اس کو خود کاٹ دیا

پرویز مشرف غداری کیس میں فیصلے کے تحت ججز کی اپنی تعیناتیاں بھی غیر قانونی ہو جائیں گی، سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی جمعہ 20 دسمبر 2019 12:49

ججز جس شاخ پر بیٹھے تھے، اس کو خود کاٹ دیا
اسلام آباد ( اردو پوائنٹ تازہ ترین ۔ 20 دسمبر 2019ء ) سابق ٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ پرویز مشرف غداری کیس میں فیصلے کے تحت ججز کی اپنی تعیناتیاں بھی غیر قانونی ہو جائیں گی۔ تفصیل کے مطابق نجی ٹی وی پر پرویز مشرف غداری کیس کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے عرفان قادر نے کہا ہے کہ ججز جس شاخ پر بیٹھے تھے اسی کو خود کاٹ دیا۔ پرویز مشرف کیخلاف دیئے جانے والے فیصلے کے تحت ججز کی اپنی تعیناتی بھی غیر قانونی ہو جائیں گی۔

عرفان قادر کا کہنا ہے کہ فیصلے میں اکتوبر 1999ء میں جو بھی ان کے ساتھ ملوث تھا سب کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، اس طرح تو یہ سب ججز بھی افتخار چودھری کے بحال کردہ ہیں ان کی تقرریاں بھی غیر قانونی قرار ہو جائیں گی۔ یاد رہے اس سے قبل بھی گزشتہ روز کے فیصلہ پر عرفان قادر نے کہا تھا کہ پرویز مشرف کو ڈی چوک پر لٹکانے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جن ججز نئے پرویز مشرف کیخلاف اس طرح کا فیصلہ لکھا ہے ان کے دماغی ٹیسٹ ہونے چاہیے ۔

(جاری ہے)

ظالمانہ فیصلے سے ہم 200 سال پیچھے چلے گئے ہیں۔ عرفان قادر کا کہناتھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو فوری طور پر اس فیصلے کو معطل کرنا چاہیے ۔ اس سے پہلے صدر پاکستان پر لازم ہے کہ آرڈیننس جاری کرکے فیصلہ معطل کریں۔ اس فیصلے سے پاکستان کا بہت بُرا تاثر گیا ہے، لوگ ہمیں ظالم قوم سمجھیں گے۔ جرنل (ر) مشرف نے دو ججز کے گروپوں میں لڑائی ہونے پر ایک گروپ کو نکال دیا۔

اس قدر ظالمانہ فیصلہ مہذب ریاست میں قابل قبول نہیں۔ عرفان قادر نے کہا ہے ہمیں جذباتی لوگ نہیں چاہیے۔ اس طرح کے فیصلے لکھنے والے ججز کو ہٹا دینا چاہیے ۔ تاہم ایک بار پھر عرفان قادر نے پرویز مشرف غداری کیس کا فیصلہ سنانے والے ججزکوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ججز کی اپنی تعیناتیاں بھی غیر قانونی ہو جائیں گی۔