ایبٹ آباد آپریشن میں امریکا کی مدد کرنے والے فوجی افسر سے متعلق اہم انکشافات

اقبال سعید خان اس وقت امریکی شہرمیں 24 لاکھ ڈالر کی مالیت کی حویلی میں رہایش پذیر ہیں، سفید رنگ کی بیش قیمت گاڑی بی ایم ڈبلیو ان کے زیر استعمال ہے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 30 دسمبر 2019 17:00

ایبٹ آباد آپریشن میں امریکا کی مدد کرنے والے فوجی افسر سے متعلق اہم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 دسمبر2019ء) معروف تجزیہ نگار شجاع نواز کی حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب "دا بیٹل فار پاکستان " ملک کے سیاسی اور عسکری حلقوں میں کافی زیر بحث ہے اور اس کی بنیادی وجہ نہ صرف کتاب میں موجود مواد ہے بلکہ شجاع نواز کا اس حوالے سے فیس بک پر جاری کیا گیا پیغام بھی ہے۔بی بی سی میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق شجاع نواز پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل آصف نواز کے بھائی بھی ہیں۔

امریکا میں تھینک ٹینک ،اٹلاٹنک کونسل کے ساؤتھ ایشین سینٹر سے منسلک شجاع نواز نے کتاب کے مواد کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی کتاب کا محور بالخصوص 2008ء سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات کے بارے میں ہیں۔شجاع نواز کہتے ہیں کہ اس کتاب میں انہوں امریکی عسکری اور سفارتی قیادت کی حکمت عملی اور اس کی خامیوں پر بھی نظر ڈالی ہے۔

(جاری ہے)

شجاع نواز صفحہ نمبر 37پر اسامہ بن لادن اور ان کے خلاف 2011ء میں امریکا کی جانب سے کیے گئے آپریشن اس کے محرکار اور ا سامہ بن لادن تک پہنچنے کے لیے پاکستانی اور ا مریکی خفیہ ادروں کی جانب سے کی گئی مختلف کاروائیوں کا ذکر کیا۔

شجاع نواز لکھتے ہیں کہ اسامہ بن لادن کی کھوج لگانے کے لیے مختلف افرار نے امریکی حکام کی مدد کی تھی جن میں سے ایک آئی ایس آئی کے سابق افسر لیفٹیننٹ کرنل اقبال سعید خان تھے جو اس سے قبل ملٹری انٹیلیجنس کا حصہ بھی رہ چکے ہیں۔اقبال سعید خان ایبٹ آباد کے دفتر کو امریکیوں نے جاسوسی کے لیے استعمال کیا اور بعد میں امریکی آپریشن پر خاموش رہنے پر نوازا گیا۔شجاع نواز کے مطابق اقبال سعید خان امریکی کاروائی کے بعد ملک سے باہر چلے گئے تھے انہوں نے اسلام آباد ڈی ایچ اے میں اپنا مکان بھی خالی چھوڑ دیا۔اس وقت امریکی شہر ڈیا اگو میں 24 لاکھ ڈالر کی مالیت کی حویلی میں رہایش پذیر ہیں۔اور سعید رنگ کی بیش قیمت گاڑی بی ایم ڈبلیو ان کے زیر استعمال ہے۔