ڈیزائنر نے دنیا کا پہلا وئیر ایبل ویجیٹیبل گارڈن تخلیق کر لیا

Ameen Akbar امین اکبر پیر 30 دسمبر 2019 23:53

ڈیزائنر نے دنیا کا پہلا وئیر ایبل  ویجیٹیبل گارڈن تخلیق کر لیا

ایک ڈیزائنر ارؤسیاک گیبریلن نے  ”اپنی غذا خود اگاؤ“ کے جملے کو نئے مرحلے میں داخل کر دیا ہے۔انہوں نے وئیر ایبل ویجیٹیبل گارڈن تیار کیا ہے۔ اس وئیر ایبل گارڈن  میں پہننے والے کے پیشاب کو  اس کی سیرابی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ گیبریلین  نے اس باغ کو  Posthuman Habitats کا نام دیا ہے۔
انہوں نے یہ پراجیکٹ   فرانسیسی ماہر نباتات پیٹرک بلانک  کے عمودی اور بغیر مٹی کے باغ سے متاثر ہو کر شروع کیا۔


گیبریلین ، جو یونیورسٹی آف کیلیفورنیا  میں پروفیسر آف آرکیٹیچر ہیں، کا کہنا ہے کہ وہ اس وئیر ایبل گارڈن میں اب تک 22 مختلف فصلوں کو آزما چکی ہیں۔ ان فصلوں میں بند گوبھی، مولی اور سٹرابری بھی شامل ہیں۔ اس سے ایسے کپڑے تیار کیے جا سکتے ہیں، جنہیں  پہنے جانے پر خود ہی فصلیں اگیں گی۔

(جاری ہے)


اس پراجیکٹ کو  ایک سوال کے جواب میں شروع کیا گیا تھا،  جس میں پوچھا گیا تھا کہ مستقبل میں جب مٹی اور پانی نہیں ہوگا تو ہماری فصلیں کیسے اگیں گی؟ اس پر گیبریلین کے دماغ میں وئیر ایبل ویجیٹیبل گارڈن تخلیق کرنے کا خیال آیا۔


اس لباس میں  کیتھیٹر کی مدد سے پیشاب لیا جائے گا اور اسے انجذاب کے عمل سے فلٹر کیا جائے گا۔  ناسا اس عمل کو خلا میں فصلیں اگانے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
وئیر ایبل ویجی ٹیبل گارڈن کے خیال کو اس وقت کئی وجوہات کی بنا پر قابل عمل نہیں ۔ اس کی ڈیزائنر نے  اسے پہنا تھا۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ کافی بھاری ہے ۔ جب فصل پک جائے یا پھل لگیں ہوں تو یہ مزید بھاری ہو جائے گا۔ گیبریلین کا کہنا ہے کہ اس ایجاد سے لوگ خوراک کے  مسئلے کو سنجیدہ لیں گے۔

متعلقہ عنوان :