خوبصورتی کے لیےا ستعمال ہونے والی 10 عجیب و غریب مصنوعات
امین اکبر ہفتہ 4 جنوری 2020 23:53
خوبصورت نظر آنے کے لیے انسان کیا کچھ جتن نہیں کرتا۔بعض لوگ تو خوبصورتی بڑھانے کے لیے ایسے ایسے نسخے آزما رہے ہوتے ہیں، جن کے بارے میں جان کر ہنسی آ جائے۔قدیم زمانے میں مصری تو چہرے کا حسن بڑھانے کے لیے مگرمچھ کے فضلے کا ماسک بھی لگاتے تھے۔آج بھی خوبصورتی بڑھانے کے لیے کچھ ایسی مصنوعات موجود ہیں، جن کے بارے میں جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔
ذیل میں کچھ ایسی ہی مصنوعات کی تفصیل ہے۔1۔ انسانی کولیجن سے تیار انجیکشن
انسانی کولیجن (: لحمیہ جو فقاری جانوروں کے جوڑنے والی نسیج خصوصاً کھال، ہڈیوں اور پٹھوں میں سفید ریشے کا بڑا حصہ ہوتا ہے جنھیں ابال کر گوند اور جیلاٹین حاصل کی جاتی ہے) کے انجیکشن سے چہرے پر مسکراہٹ کی سلوٹیں اور لائنیں بنائی جاتی ہیں۔
(جاری ہے)
یہ بوٹوکس کی طرح کافی عام ہے لیکن اس کا بنیادی جز کولیجن کافی عجیب ہے۔
2۔ بوٹوکس کے انجیکشن
بوٹوکس(botox) کا پروسیچر جھریاں ختم کرنے کے لیے کیاجاتا ہے۔یہ Botulinum toxin (یعنی bo + tox) ہوتا ہے جو زمین کے زہریلے ترین جوہر میں سے ایک ہے اور زہریلا ترین پروٹین ہے۔ اس کا ایک مائیکروگرام (1/1000000 گرام) انسانوں کے لیے کافی خطرناک ہو سکتا ہے۔ کاسمیٹک میں اس کی بہت قلیل مقدار استعمال کی جاتی ہے۔
3۔ سانپ کے زہر کی کریم
کوبرا کے خاندان اور کچھ دیگر سانپوں کا نیورو ٹاکسن شکار کو مفلوج کر دیتا ہے۔ اسی خواص کی وجہ سے سانپ کے زہر کو بوٹوکس میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے چہرے میں انجیکٹ نہیں کیا جاتا ہے بلکہ کریم کی طرح لگایا جاتا ہے۔ یہ زہر برازیل میں سانپوں کےفارم سے حاصل کیا جاتا ہے۔ ان فارموں میں ہزاروں کی تعداد میں سانپ پالے جاتے ہیں۔
4۔آنول سے بنی کریم
جھریاں مٹانے کے لیے آنول سے بنی کریم کو گائے کی آنول (وہ عضو جس کے ذریعے اکثر میمل جانوروں کا جنین ان کی رحم کی دیوار سے جڑا ہوتا ہے اور جس کے ذریعے جنین غذا حاصل کرتا ہے اور فضلہ خارج کرتا ہے)۔ سے بنایاجاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ کریم چہرے پر بڑھتی ہوئی عمرکے اثرات کو کم کرتی ہے۔
5۔ بیل کے مادہ منویہ نے بالوںکا علاج
یہ طریقہ دنیا میں عام نہیں لیکن برطانیہ میں ایک ہیر ڈریسر بیل کے مادہ منویہ کو بالوں کے علاج میں استعمال کرتا ہے۔ وہ اس کا کھوپڑی پر مساج کرتا ہے۔اُن کے خیال میں بال پروٹین سے بنے ہوتے ہیں اورمردہ بالوں کے گرد بیل کا مادہ منویہ ایک حفاظتی تہہ بنا دیتا ہے۔
6۔پرندوں کے فضلے کا فیشل ماسک
جاپان میں چہرے کو خوبصورت بنانے کے لیے بلبل کی فضلے سے فیشل ماسک کریم بنائی جاتی ہے۔
7۔ مچھلیوں کی مدد سے پاؤں کی حفاظت
ترکی میں مچھلیوں کی مدد سے پاؤں کی حفاظت کی جاتی ہے۔ اس طریقہ میں تالاب کے اندر بہت سی ایسی مچھلیاں چھوڑ دی جاتی ہے، جن کےدانت نہیں ہوتے۔ یہ مچھلیاں انسان کے پاؤں کے مردہ خلیے کھا جا تی ہیں۔ مچھلیوں کے دانت نہ ہونے کی وجہ سے یہ طریقہ کافی محفوظ ہے۔
8۔ جونکوں سے علاج
جونکوں سے علاج نئی بات نہیں یہ 1020عیسوی سے جاری ہے۔ حالیہ دور میں اسے اعضا دوبارہ لگانے کے بعد خون کی گردش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
9۔ سور کے پائے
نیویارک کے ایک ریسٹورنٹ میں سور کے پائے کو جھریوں کے علاج کے طریقہ کار کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ریسٹورنٹ کے مالک کا کہنا ہے کہ سور کے پائے میں کولیجن کی بڑی مقدار ہوتی ہے۔
10۔ گھونگھوں کی رال کی کریم
چونکہ گھونگھے اپنی رال سے اپنے خول کو دوبارہ بنا سکتے ہیں اس لیے اس کی رال کی بنی ہوئی کریم کو چہرے پر لگانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
مزید عجیب و غریب خبریں
-
دبئی کے شہر العین کے گورنر شیخ طحنون النہیان انتقال کر گئے، ملک میں 7 روزہ سوگ
-
ہتھیائی رقم ہڑپ کرنے کیلئے اپنے اغواء اور قتل کا ڈرامہ رچانے والا شخص پکڑا گیا
-
ویتنام،مریض کے پیٹ سے زندہ مچھلی برآمد
-
امریکہ، چوہوں کا پولیس ہیڈ کوارٹر پردھاوا، بھنگ کھانے کے عادی ہوگئے
-
آسٹریلیا، گالف گیم کے دوران کینگروز کے بڑے جھنڈ نے دھاوا بول دیا
-
جرمن باشندے نے کورونا ویکسین 217 بارلی
-
ایلون مسک پیچھے رہ گئے‘ ایمازون کے بانی جیف بیزوز دنیا کے امیر ترین شخص قرار
-
کھلونا گاڑی کی تیز رفتاری کا عالمی ریکارڈ قائم
-
وصیت کے مطابق تدفین سے قبل پروفیسر کی لاش کا اردن یونیورسٹی کا طواف
-
دبئی ایئرپورٹ پر کاسمیٹک سرجری والے مسافروں کو روکا جانے لگا
-
دنیا کے سب سے بڑے ڈینٹل ہسپتال کا ورلڈ ریکارڈ سعودی عرب کے نام
-
سعودی عرب میں بنی جدید ترین سکیورٹی کار نمائش کیلئے پیش
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.