اگر ایران اور امریکا کی جنگ ہوئی تو نقصان صرف ایران کو ہوگا

ایران دو ہزار سال پرانی قوم ہے، عراق میں امریکا نے ڈکٹیٹر کو طاقت کے زور پر برطرف کر دیا تھا: سنیٹر انوار الحق کاکڑ

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 7 جنوری 2020 00:24

اگر ایران اور امریکا کی جنگ ہوئی تو نقصان صرف ایران کو ہوگا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 6 جنوری 2020) : اگر ایران اور امریکا کی جنگ ہوئی تو نقصان صرف ایران کو ہوگا، تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے سنیٹر انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ ایران دو ہزار سال پرانی قوم ہے، عراق میں امریکا نے ڈکٹیٹر کو طاقت کے زور پر برطرف کر دیا تھا، اگر ایران اور امریکا کی جنگ ہوئی تو نقصان صرف ایران کو ہوگا۔

انکا کہنا ہے کہ ٹیکناجی میں جدت آنے کی وجہ سے امریکی فوجیوں کی ہلاک ہونے کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا اور ایران کا موازنہ بہت مشکل ہے، امریکا ایران جنگ سے خطے کو نقصان ہو گا۔ یادرہے کہ اس سے قبل ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ نگار ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس روسی ساختہ جہاز ہیں، ڈرون جہاز بھی موجود ہیں لیکن نیوی مضبوط نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ ایران کی مسلح تنظیموں کے پاس ایرانی فوج سے جدید اسلحہ موجود ہے، جو کہ انھوں نے بلیک مارکیٹ سے خریداہے۔ ان تنظیموں میں حزب اللہ بھی شامل ہے۔خطے میں جنگ کاخطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔  اس سے قبل ایران کی انقبلابی فوج کے سابق کمانڈرعلی لاریجانی کا کہنا تھاکہ کچھ ہونےسےپہلے امریکی فورسزخطے سےنکل جا ئیں، امریکی صدرنےبہت بڑاجرم کیااوراس ایڈونچر کا انھیں دردناک نتیجہ ملےگا۔

اضع رہے کہ امریکی فوج کے فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی الحشد ملیشیا کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کی ہلاکت کے بعد بغداد حکومت نے ملک میں موجود امریکی فوج کو ہرطرح کے آپریشن سے روک دیا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق عراقی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل عبدالکریم خلف نے اعلان کیا کہ عراق نے امریکی بمباری کے بعد ملک میں امریکی افواج کے کام پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کو کام سے روکنے کا فیصلہ ایران کی قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی ملیشیا کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کو جمعہ کے روز بغداد میں ہلاک کیے جانے کے بعد کیا ۔ جنرل خلف نے کہا کہ عراق کی مسلح افواج نے ملک میں امریکی افواج کے کام پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس بارے میں امریکیوں کو آگاہ کردیا ہے۔

انہوں نے بغداد میں امریکی فوج کے جمعہ کے روز کیے گئے حملے کوعراق کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق ایک خود مختار ملک ہے اورکسی غیرملکی فوج کو عراق کی رضا مندی کے بغیر کوئی آپریشن نہیں کرنا چاہیے۔ عراقی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ قاسم سلیمانی کو شام سے عراق لانے والے طیارے کے پائلٹ اور ہوائی جہاز کے عملے کو تحقیقات کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ اب ایران کے سابق کمانڈر کا بیان آیا ہے کہ کچھ ہونےسےپہلے امریکی فورسزخطے سےنکل جا ئیں، امریکی صدرنےبہت بڑاجرم کیااوراس ایڈونچر کا انھیں دردناک نتیجہ ملےگا۔