حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں گزشتہ سال19 لاکھ مریضوں کا علاج کیا گیا

منگل 7 جنوری 2020 17:14

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جنوری2020ء) حیات آباد میڈیکل کمپلیکس(ایچ ایم سی) انتظامیہ نے 2019 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق میڈیکل او پی ڈی کو نئے دور کے تقاضوں کے عین مطابق بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور ایچ ایم سی انتظامیہ کی کاوشوں سے مریضوں کیلئے تمام ابتدائی اور طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ایچ ایم سی میں مستقل بنیاد پر 34 نرسیس،10 فارماسیسٹ ،21 اسپیشل ایس پی آر، 9 ٹرینی رجسٹرار، آئی سی یو کیلئے 4 میڈیکل آفیسر، 1کنسرٹنٹ ریڈیالوجی، 8انستھیٹیک تعینات کیے گئے ہیں۔ 2019 کی سالانہ کارکردگی کے اعداد و شمار کے مطابق ایچ ایم سی میں مجموعی طور پر 19 لاکھ28 ہزار 496مریض لائے گئے۔ ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ سے 3کروڑ21 لاکھ11 ہزار 80 ٹیسٹ، 8 ہزار445 ایم آر آئی، 20 ہزار160سٹی سکین،84 ہزار960 الٹراسائونڈ اور ایک لاکھ 53 ہزار492 ایکسرے کرائے گئے۔

(جاری ہے)

پیتھالوجی ڈیپارٹمنٹ سی15 لاکھ 65 ہزار 731مریضوں کولیبارٹری رپورٹ کی فراہمی کی گئی جبکہ بلڈ بینک سے 47 ہزار793بلڈ بیگ جاری ہوئے ۔ اسی طرح تھیلی سیمیا ڈیپارٹمنٹ میں گزشتہ سال ایک ہزار 600 مریض زیرِعلاج رہے، ان تما م مریضوں کے علاج کیلئے مفت انجیکشن مہیا کیے گئے۔رپورٹ میں بتایا گیاکہ ماہر ڈاکٹرز کی زیرِ نگرانی پرائیویٹ پریکٹس سی39 ہزار 570مریض مستفید ہوئے جن میں ایک ہزار680 مریضوں کے آپریشن کیے گئے جبکہ صحت سہولت کارڈ کے تحت24 ہزار 500 مریضوں کومختلف شعبوں میں علاج و معالجہ کی تمام سہولیات فراہم کی گئیں اور ساتھ ہی 8 ہزار640مریضوں کاآپریشن کیاگیا۔

اسی طرح گزشتہ سال نرسری میں13 ہزار 817 بچوںکی پیدائش ہوئی۔ایچ ایم سی کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ جہاں ای پی کے 65، پیس میکر کے 364، انجوگرافی اور انجوپلاسٹی کے ایک ہزار209 اوردل کے ا مراض میں مبتلا مریضوں کے 707 کامیاب آپریشنز کے ساتھ ساتھ طبی علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق 2 ہزار 744 ایکو ،ایک ہزار 127ایکسر سائز ٹالرنس ٹیسٹ اور64 ہزار227 ای سی جی کیے گئے۔

اسی طرح کینسر میں مبتلا تقریبا 30 ہزار 485مریضوں کا معائنہ کیا گیا جبکہ شوگر ڈیپارٹمنٹ میں تقریبا15 ہزار 579سے زائد مریض رجسٹرڈ ہوئے جنہیں شوگر کا مفت علاج کیا گیا۔ رپورٹ میں گیاکہ خیبرپختونخوا میں پہلی بار سرکاری ہسپتال ایچ ایم سی میں سپائن انڈوسکوپیک سرجری کا آغاز کیاگیا ہے جس میں اب تک ریڈ ھ کی ہڈی کے امراض میں مبتلا9 ہزار406 آپریشن کیے گئے، اس کے ساتھ ساتھ ہسپتال میںزکوة اوربیت المال سے مستفید ہونے والے مریضوں کی تعداد بلترتیب ایک ہزار816 اور 374 رہی،غریب مریضوںکیلئے لوکل پرچیز پرکل اخراجات76 لاکھ23 ہزار 153روپے آئے ۔

سال 2019 کے اختتام پر آپریشن تھیٹر میں مریضوں کی کل تعداد52 ہزار117رہی ۔اسی طرح ایڈز سے متاثرہ 479 مریض لائے گئے جنہیں مفت علاج کی سہولیات فراہم کی گئیں جبکہ ہسپتال میں زیرِعلاج یرقان کے 152 اور ٹی بی کے 227مریضوں کو مفت علاج فراہم کیا گیا، 2019میں ہسپتال میں کانگو وائرس سے متا ثرہ 25مر یض لائے گئے ۔ رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد18ہزار 680تھی جبکہ ڈینگی بخار میں مبتلا 180 مریضوں کو ہسپتال داخل کیا گیا جن میں سے کسی بھی مریض کی موت واقع نہیںہوئی ۔

اسی طرح انفلوانزا کا1 مشتبہ اور سوائن فلو کے 3 مشتبہ مریض لائے گئے جن میں1 مریض میں سوائن فلو وائرس پایاگیا ۔ ایچ ایم سی ہسپتال میں بنیادی تقاضوں کے عین مطابق انسینیریٹر مشین نصب کی گئی جہاں ہسپتال کے اپنے فاسد و ضائع شدہ مواد کے علاوہ امان، ایل آر ایچ ، نارتھ ویسٹ ، نصیر ٹیچنگ ، ویمن ،کلثوم میٹرنٹی ، ذہرہ ، واپڈا، اباسین اور سینا لیبارٹری، فاطمید فاونڈیشن اور پیراپلیجیک سنٹر کے فاسد و ضائع شدہ مواد کو بحفاظت انسینیریٹر مشین کے سکربر کی مدد سے بناآلودگی پھیلائے تمام مواد کو جلاء کر ختم کیا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہسپتال انتظامیہ نے مزید بہتری لانے کیلئی 2017 سے کمپلینٹ سیل کا آغاز کیا تھا جس میں اب تک تقریباً419 شکایات کا ازالہ کیاگیا ہے جبکہ 78فیصد روزانہ کی بنیاد پر درج کی جانے والی شکایات اسی وقت حل کر دی جاتی ہیں۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اپنے الحاق شدہ ادارے خیبر گرلز میڈکل کالج کے انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلبہ کو ٹیچنگ کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیاکہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس سٹیٹ آف دی آرٹ مشینری سے لیس ہے اور تعمیراتی کام، تز ئین و آرائش اور مستقبل کے منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں ۔